• KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am
  • KHI: Fajr 5:34am Sunrise 6:53am
  • LHR: Fajr 5:12am Sunrise 6:37am
  • ISB: Fajr 5:19am Sunrise 6:46am

سحر و افطار کے دوران گیس کی بندش کراچی والوں کے صبر کا امتحان بن گئی

شائع March 13, 2024
—فہہیم صدیقی/وائٹ اسٹار
—فہہیم صدیقی/وائٹ اسٹار

کراچی میں رمضان میں سحری اور افطار کے اوقات کے دوران گیس کی بلاتعطل فراہمی کے دعووں کو پہلے ہی روزے میں گیس کی بندش نے خاک میں ملا دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سوئی سدرن گیس کمپنی نے چند روز قبل اعلان میں لوگوں کو سحری اور افطار کی تیاری کے لیے بلاتعطل گیس کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی تھی۔

اعلان کے مطابق سحری کے لیے رات 3 بجے سے صبح 9 بجے تک اور افطار کے لیے دوپہر 3 بجے سے رات 10 بجے تک گیس کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ نے اعلان میں کہا تھا کہ ایس ایس جی سی اپنے معزز صارفین کو رمضان کی مبارکباد پیش کرتا ہے اور انہیں سحری اور افطار کی تیاریوں کے لیے بلاتعطل گیس کی فراہمی کا یقین دلانا چاہتا ہے۔

تاہم سحری اور افطار کے اوقات میں شہر کے بیشتر علاقوں میں گیس کی فراہمی بند رہی جس سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان میں سے اکثر لوگوں نے گیس کی بلاتعطل فراہمی کے مسلسل دعووں کی وجہ سے کوئی متبادل انتظام نہیں کر رکھا تھا۔

تاہم ترجمان سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کا کہنا ہے کہ سحری اور افطار کے اوقات میں گیس کی بلاتعطل فراہمی کو یقینی بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طلب اور رسد کا فرق بڑھ رہا ہے کیونکہ ملک کے گیس کے ذخائر میں سالانہ 10 فیصد کمی واقع ہو رہی ہے۔

گیس کی بندش سے سب سے زیادہ متاثر شہر کے پوش علاقے ہوئے، جن میں ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی، باتھ آئی لینڈ، کلفٹن، پی ای ایس سی ایچ ایس اور ان کے آس پاس کے علاقے شامل ہیں۔

علاوہ ازیں لیاری اور اس کے آس پاس کے علاقوں مثلاً کھارادر، ماڑی پور اور آگرہ تاج کالونی کی صورتحال بھی شہر کے دیگر علاقوں سے مختلف نہیں تھی۔

تاہم گلشن اقبال اور گلستان جوہر کے بعض علاقوں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیں سحری کی تیاری کے لیے رات کو گیس فراہم کی گئی تھی لیکن سوئی سدرن گیس کے دعوے کے برعکس گیس کی فراہمی کا سلسلہ صبح 10 بجے تک جاری نہیں رہا۔

شہر بھر سے گیس کے کم پریشر کی شکایات موصول ہوئیں، لوگوں کا کہنا تھا کہ وہ صرف سکشن ڈیوائسز کے ذریعے ہی گیس حاصل کر پا رہے ہیں، جس کا استعمال سوئی سدرن گیس کمپنی نے غیرقانونی قرار دے رکھا ہے۔

رمضان کے دوران گیس کے بڑھتے ہوئے بحران نے زیادہ تر رہائشیوں کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے قدرتی گیس کے بجائے لیکویفائیڈ پیٹرولیم گیس (ایل پی جی) استعمال کریں، جس کے سبب گیس سلنڈروں کی خرید و فروخت میں اضافہ ہو گیا۔

سحری میں گیس کی سپلائی بند ہونے سے جہاں عوام کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑا وہیں افطار کے اوقات میں بھی انہیں کوئی راحت نہ ملی۔

ضلع غربی اور کیماڑی کے مختلف علاقوں کے مکینوں کا کہنا ہے کہ انہیں سحری اور افطار کے اوقات میں گیس نہیں مل رہی۔

علاقہ مکینوں نے یہ بھی الزام عائد کیا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے انفرااسٹرکچر کے قریب والے علاقوں میں گیس کی کافی سپلائی ہے جبکہ شہر کے دیگر علاقوں میں گیس نہیں پہنچ رہی۔

دریں اثنا ذرائع نے بتایا کہ گیس کمپنی کا ناقص اور خستہ حال ڈسٹری بیوشن سسٹم شہر میں گیس کے کم پریشر کی ایک بڑی وجہ ہے۔

تاہم ان کا کہنا تھا کہ سحری اور افطار کے دوران دباؤ کم ہو جاتا ہے کیونکہ اُس وقت زیادہ تر لوگ ایک ساتھ چولہے استعمال کرتے ہیں، سکشن پمپس کے بڑے پیمانے پر استعمال کی وجہ سے بھی بعض علاقوں میں پریشر کم ہوا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 21 نومبر 2024
کارٹون : 20 نومبر 2024