مجھے اپنی مردانہ پارٹی میں جگہ بنانے کے لیے 12 سال محنت کرنی پڑی، مریم نواز
پاکستان کے کسی بھی صوبے کی پہلی خاتون وزیر اعلیٰ کا اعزاز حاصل کرنے والی پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل) (ن) کی سینیئر نائب صدر مریم نواز نے اعتراف کیا ہے کہ انہیں اپنی ہی مردانہ جماعت میں جگہ بنانے کے لیے 12 سے 13 سال سخت محنت کرنی پڑی۔
مریم نواز نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سماج میں کسی بھی خاتون کو اپنی جگہ بنانے یا نام بنانے کے لیے مرد سے دگنی محنت کرنی پڑتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ افسوس ناک بات ہے کہ مرد کے مقابلے دگنی محنت کرنے پر ہی خواتین کو تسلیم کیا جاتا ہے۔
انہوں نے خطاب میں یہ اعتراف بھی کیا کہ انہیں بھی اپنی ہی جماعت پی ایم ایل این میں جگہ بنانے کے لیے 12 سے 13 سال سخت محنت کرنی پڑی۔
انہوں نے اعتراف کیا کہ ان کی جماعت تاریخی اعتبار سے مردانہ پارٹی رہی ہے اور انہیں وہاں جگہ بنانے کے لیے سخت محنت سے گزرنا پڑا۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ خواتین کو یہ نہیں سوچنا چاہئیے کہ ان کا عورت ہونا کسی کام میں رکاوٹ ہے۔
مریم نواز نے نے کہا کہ تقریب میں موجود بہت ساری خواتین جو مختلف عہدوں پر فائز ہیں، اس بات کا ثبوت ہیں کہ عورت ہونا آگے بڑھنے میں رکاوٹ نہیں ہوتا۔
انہوں نے مذکورہ تقریب میں پنجاب پبلک سروس کمیشن (پی پی ایس سی) میں خواتین کا کوٹہ 10 سے بڑھا کر 15 فیصد کرنے کا بھی اعلان کیا۔