کینیڈا: سری لنکا سے منتقل ہونے والے 4 بچوں سمیت 6 افراد قتل
کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا کے قریب مضافات میں واقع گھر میں سری لنکا سے حال ہی میں منتقل ہونے والے 4 بچوں سمیت 6 افراد کو قتل کر دیا گیا جبکہ پولیس نے ایک 19 سالہ طالب علم کو گرفتار کر لیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ بدھ کی رات 11 بجے فون پر اطلاع ملنے کے بعد فوری طور پر جائے واردات پر پہنچے۔
مزید بتایا کہ پولیس کو 4 بچوں، ایک 35 سال کی عورت اور ایک 40 سالہ مرد کی لاشیں ملیں، پولیس نے بتایا کہ وہ اہل خانہ کے ’واقف کار‘ تھے، اور ساتھ میں رہائش پذیر تھے۔
پولیس کا کہنا تھا کہ بچوں میں ایک ڈھائی ماہ کا نومولود بھی شامل ہے، دیگر کی عمریں 2 سال، 4 سال اور 7 سال تھیں۔
زخمی حالت میں ملنے والے بچوں کے والدین کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا، پولیس کے مطابق ان کی حالت تشویش ناک ہے۔
حکام نے بتایا کہ قتل اور زخمی کرنے کے لیے ’تیز دھار آلے‘ کا استعمال کیا گیا، پولیس چیف ایرک اسٹبس کے مطابق فیملی کا تعلق سری لنکا سے ہے، جو حال ہی میں کینیڈا منتقل ہوئی۔
انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران مزید بتایا کہ گرفتار مشتبہ شخص کا تعلق بھی سری لنکا سے ہے، وہ اہل خانہ کا جاننے والا اور انہی کے ساتھ گھر میں رہائش پذیر تھا، تاہم انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔
کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے پریس کانفرنس میں اس واقعے کو خوفناک سانحہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں صدمہ پہنچا، مزید کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ پولیس اپنا کام کرے گی اور اس خوفناک سانحے کی معلومات بتائے گی۔
اوٹاوا کے میئر مارک سوٹکلف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر ایک بیان میں بتایا کہ قتل عام کے بارے میں جان کر گہرا دکھ ہوا، جو ہمارے شہر کی تاریخ میں تشدد کے سب سے حیران کن واقعات میں سے ایک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں ایک محفوظ کمیونٹی میں رہنے پر فخر ہے لیکن یہ خبر اوٹاوا کے تمام باشندوں کے لیے پریشان کن ہے۔