ایم کیو ایم پاکستان کا صدارتی انتخاب میں آصف زرداری کی حمایت کا اعلان
متحدہ قومی موومنٹ(ایم کیو ایم) پاکستان نے صدارتی انتخابات کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار آصف زرداری کی حمایت کرتے ہوئے انہیں ووٹ دینے کا اعلان کیا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ وزیراعظم پاکستان کا فیصلہ ہو گیا اور صدر پاکستان کا فیصلہ ہونا تھا اور ہماری یہ روایت رہی ہے کہ مختلف سیاسی جماعتیں اس حوالے سے دوسری جماعتوں کے پاس جا کر اس عمل میں شریک ہونے اور اپنے لیے حمایت کا تقاضا کرتی ہیں۔
ان کا کہناتھا کہ اس سے پہلے بھی آصف زرداری کا نام سب سے پہلے ایم کیو ایم پاکستان نے ہی صدر مملکت کے عہدے کے لیے تجویز کیا تھا اور ہم آپ کے ساتھ ہیں اور صدارتی انتخاب میں آصف زرداری کی حمایت کریں گے اور ان کو ووٹ دیں گے۔
اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے ایم کیو ایم پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری ایم کیو ایم سے بہت اچھی ملاقات ہوئی جس میں مسائل پر بات ہوئی اور ہم سمجھتے ہیں کہ اگر ہم مل کر کراچی کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو ناصرف ہمارے شہر اور صوبے بلکہ پورے ملک کو اس کا فائدہ ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جو حکومت بننے جا رہی ہے اس کی پوری توجہ ہمارا شہر کراچی ہو گا اور اس کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم پاکستان وفاقی، صوبائی اور بلدیاتی سطح پر ناصرف اپنے شہر کے لیے آواز بنیں گے بلکہ اس شہر کے مسائل کے حل کے لیے صف اول کا کردار ادا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ایم کیو ایم پاکستان نے ہی آصف زرداری کا نام سب سے پہلے صدر کے لیے تجویز کیا تھا اور اس بار بھی ہمیں امید ہے کہ ہم سب مل کر صدر زرداری کو ووٹ دلوائیں گے اور بھاری اکثریت سے جتوا کر صدر پاکستان بنوائیں گے۔
خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جمہوری قوتوں کو مل کر اپنے اختلافات کو سامنے رکھتے ہوئے بھی ڈائیلاگ جاری رکھنے چاہئیں اور پاکستان کی ترقی و تعمیر ہمارا اولین ہدف ہے اور اس سلسلے میں پاکستان کے عوام کے کردار کا تعین ہم سب کرنے جا رہے ہیں۔
اس موقع پر مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ آصف زرداری ہم سب کے مشترکہ امیدوار ہیں اور ہم پرعزم اور پریقین ہیں کہ وہ تاریخی ووٹ لے کر صدر منتخب ہوں گے اور ہم مل کر پاکستان میں جمہوری اداروں کو مضبوط کریں گے۔