• KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm
  • KHI: Asr 4:07pm Maghrib 5:43pm
  • LHR: Asr 3:24pm Maghrib 5:00pm
  • ISB: Asr 3:24pm Maghrib 5:01pm

وزیر اعظم نے معاشی نظام کی اصلاح، حکومتی اخراجات میں کمی کیلئے جامع سفارشات طلب کر لیں

شائع March 6, 2024
وزیر اعظم نے بتایا کہ ڈیجیٹلائز انوائسنگ کے لیے قانون سازی کی گئی ہے جس پر وزیراعظم نے فوری عمل درآمد کی ہدایت کی—فوٹو: اے پی پی
وزیر اعظم نے بتایا کہ ڈیجیٹلائز انوائسنگ کے لیے قانون سازی کی گئی ہے جس پر وزیراعظم نے فوری عمل درآمد کی ہدایت کی—فوٹو: اے پی پی

وزیر اعظم شہباز شریف نے معاشی نظام کی مجموعی اصلاح اور حکومتی اخراجات میں بڑی کمی لانے کے لیے جامع سفارشات طلب اور ایف بی آر کی مکمل ڈیجیٹلائزیشن اور آٹومیشن کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزارت داخلہ اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے پوری قوت سے کام کرے گی ، فوج بھرپور معاونت کرے گی، خود نگرانی کروں گا۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کی خبر کے مطابق دورہ گوادر کے فوری بعد وزیراعظم ہائوس میں وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس کو چئیرمین ایف بی آر ملک امجد زبیر ٹوانہ نے ٹیکس وصولیوں میں اضافے، ایکسپورٹرز کو ری فنڈ کی ادائیگی، ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے، ٹیکس چوری، ادارہ جاتی کرپشن، انسداد سمگلنگ، آٹو میشن اور معیاری خدمات کی فراہمی پر اقدامات سے آگاہ کیا۔

وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری کردہ بیان کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کے لیے دنیا کا بہترین ماڈل اپنایا جائے اور اس ضمن میں بہترین خدمات کے فوری حصول کے امکانات کا جائزہ لیاجائے تاکہ ایف بی آر نظام میں شفافیت ہو، ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہو، ٹیکس چوری، کرپشن، اسمگلنگ کا خاتمہ ہو اور خودکار نظام کے ذریعے عوام اور کاروباری برادری کے لیے آسانیاں لائی جائیں، بہترین کارکردگی دکھانے والے افسران اور ٹیکس دینے والے ہیروز کی پذیرائی ہو اور کالی بھیڑوں کو سزاملے۔

وزیراعظم نے ایف بی آر کی بریفنگ پر عدم اعتماد کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن اور آٹو میشن کا عمل فوری طورپر جدید خطوط اور دنیا میں موجود بہترین ماڈلز کی بنیاد پر بنایا جائے اور اس ضمن میں بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں، یہ پاکستان کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔

انہوں نے کہاکہ ماضی میں جو ہوگیا، اس سے ہم سبق سیکھ کر آگے بڑھیں، رونے دھونے سے کچھ نہیں بدلے گا، ہمیں چیلنج قبول کرتے ہوئے ادھار کی زندگی سے نجات حاصل کرنے کی راہ اختیار کرنا ہوگی، ملک کو درپیش حالات کے سب ذمہ دار ہیں جب کہ قابل اور اچھے لوگ بھی ہر جگہ موجود ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ آج ہم نے محنت سے درست راستے پر سفر شروع کیا تو جلد ہی خوش حالی اور کامیابی کی منزل سے ہم کنار ہوں گے۔

شہباز شریف نے کہا کہ لائق، ایماندار اور پیشہ وارانہ قابلیت رکھنے والے افسران کو انعام دیں گے اور تحسین کریں گے، ریونیو دینے اور غیرمعمولی ریونیو جمع کرنے والوں کو انعام دینے پر بھی غور کررہے ہیں۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے لئے میرٹ پر قابل لاگ لائے جائیں، انہوں نے کہاکہ وزارت داخلہ اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے پوری قوت سے کام کرے گی جس میں فوج بھی بھرپور معاونت فراہم کرے گی، اس عمل کی میں خود نگرانی کروں گا۔

وزیراعظم نے سابق نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، سیکریٹری خزانہ امداد اللہ بوسال اور ان کی ٹیم کی تعریف کی، وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو ڈیفالٹ سے بچانے کی جو بنیاد ہم رکھ کرگئے تھے، آپ نے بڑی محنت سے اسے آگے بڑھایا اور اچھی پیش رفت دکھائی ہے۔

ڈاکٹر شمشاد اختر کو مخاطب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ کی میرٹ پالیسی سے بہت متاثر ہوں، چئیرمین ایف بی آر نے بتایا کہ اس مالی سال کے دوران مزید 15 لاکھ ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے ہدف پر کام کررہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ ڈیجیٹلائز انوائسنگ کے لیے قانون سازی کی گئی ہے جس پر وزیراعظم نے فوری عمل درآمد کی ہدایت کی۔

اجلاس میں عطا تارڑ، مصدق ملک، علی پرویز ملک، شزا فاطمہ خواجہ، رومینہ خورشید عالم، رانا مشہود احمد خان ، احد چیمہ، ڈپٹی چئیرمین پلاننگ کمیشن ڈاکٹر جہانزیب، صدر ایچ بی ایل محمد اورنگزیب کے علاوہ سابق نگران وزیرخزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر، چئیرمین ایف بی آر، گورنر اسٹیٹ بینک اور دیگر اعلی حکام شریک ہوئے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024