• KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am
  • KHI: Fajr 5:50am Sunrise 7:11am
  • LHR: Fajr 5:30am Sunrise 6:57am
  • ISB: Fajr 5:38am Sunrise 7:07am

ایسی فلم میں کام نہیں کرسکتی جس میں عورت کو قابل اعتراض دکھایا جائے، در فشاں سلیم

شائع March 4, 2024
—فوٹو: انسٹاگرام
—فوٹو: انسٹاگرام

ڈراموں کی مقبول اداکارہ در فشاں سلیم نے کہا ہے کہ وہ کسی ایسی فلم میں کام نہیں کر سکتیں جس میں خواتین کو قابل اعتراض کرداروں میں دکھایا جائے یا فلموں میں ضرورت نہ ہونے کے باوجود آئٹم سانگ شامل کیے جائیں۔

در فشاں سلیم نے حال ہی میں دیے گئے انٹرویو میں یہ انکشاف بھی کیا کہ انہیں ڈراموں سے قبل فلموں میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی تھی لیکن انہوں نے فلم میں کام کرنے سے انکار کردیا تھا۔

اداکارہ کا کہنا تھا کہ ان کے والد پروڈکشن ہائوس چلاتے ہیں، ان کا میڈیا اور شوبز انڈسٹری سے گہرا تعلق ہے اور اداکار کاشف محمود ان کے والد کے بہترین دوست ہیں، جن کی مدد سے انہوں نے پہلی بار آڈیشن دیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ آڈیشن دینے کے ایک ماہ بعد انہیں ڈرامے میں کام کی پیش کش ہوئی اور انہوں نے 2020 میں ڈراما دلربا سے کیریئر کا آغاز کیا۔

انہوں نے دعویٰ کیا پہلے ہی ڈرامے کی چند قسطیں نشر ہونے کے بعد ہی انہیں متعدد ڈراموں میں مرکزی کرداروں کی پیش کش ہوئی لیکن انہوں نے کام کرنے سے انکار کردیا کیوں کہ انہیں لگا کہ اداکار ایک وقت میں صرف ایک ہی ڈرامے میں کام کرنے کا پابند ہوتا ہے۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ انہیں ڈراما انڈسٹری میں آنے کے لیے زیادہ محنت نہیں کرنی پڑی اور پہلے ہی آڈیشن کے بعد انہیں کام ملا اور بعد میں انہوں نے آڈیشن دیے تو انہیں مرکزی کرداروں کی پیش کش ہونے لگی۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں ڈراموں سے قبل فلموں میں کام کرنے کی پیش کش ہوئی تھی اور انہوں نے ایک فلم سائن بھی کرلی تھی لیکن بعد ازاں انہوں نے اس میں کام نہیں کیا اور فلم ریلیز ہونے کے بعد انہوں نے شکر ادا کیا کہ انہوں نے فلم میں کام نہیں کیا۔

در فشاں سلیم نے مذکورہ فلم کا نام نہیں بتایا، ساتھ ہی انکشاف کیا کہ انہوں نے ایک اور فلم سائن کر رکھی ہے لیکن انہوں ںے اس کا بھی نام نہیں بتایا اور نہ ہی یہ بتایا کہ وہ کب تک ریلیز ہوگی۔

اداکارہ کا فلموں کے حوالے سے کہنا تھا کہ وہ ایسی کسی فلم میں کام نہیں کرنا چاہتیں جس میں خواتین کو قابل اعتراض کرداروں میں دکھایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ ان کا خیال ہے کہ فلموں میں آئٹم سانگس بھی نہیں ہونے چاہئیے اور ان کی خواہش ہے کہ فلموں میں بھی اپنے سماج کی کہانیوں کو پیش کریں۔

در فشاں سلیم نے واضح کیا کہ وہ فلموں میں گانوں اور ڈانس کے خلاف نہیں، وہ خود بھی کتھک ڈانسر ہیں لیکن وہ کسی صورت میں آئٹم سانگ کی حمایت نہیں کریں گی۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024