• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

ملک گیر احتجاج کا مقصد چوری شدہ مینڈیٹ کو ریورس کرانا ہے، رؤف حسن

شائع March 2, 2024
تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن— فائل فوٹو: ڈان نیوز
تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن— فائل فوٹو: ڈان نیوز

تحریک انصاف کے رہنما رؤف حسن نے کہا ہے کہ ہمارے ملک گیر احتجاج کا مقصد چوری شدہ مینڈیٹ کو ریورس کروانا ہے اور ہم آئین کے اندر رہتے ہوئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے رؤف حسن نے کہا کہ کل ملک گیر احتجاج کا مقصد یہ ہے کہ جو ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکا گیا ہے، ہم نے اس کو ریورس کروانا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے حوالے سے ہمارے پاس تین آپشن ہیں اور ہم تینوں پر عمل کررہے ہیں، پہلا آپشن آئینی ہے جس کے تحت ہم آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے اسمبلیوں میں اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دوسرا آپشن قانون ہے، ہم اس پر بھی عمل کرتے ہوئے ان تمام فورمز پر جا رہے ہیں جو اس سلسلے میں کارآمد ہیں جبکہ تیسرا آپشن سیاسی ہے اور جب ہمیں محسوس ہوگا کہ ہمارے یہ دونوں آپشن کام نہیں کررہے تو ہم ملک بھر میں موجود اپنی طاقت کا استعمال کریں گے۔

تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ کل احتجاج کی کال عمران خان نے دی ہے اور یہ صرف ایک دن کے لیے احتجاج ہو گا، ہم چاہتے ہیں کہ لوگ باہر نکلیں اور اس بات کا اظہار کریں کہ وہ کیا چاہتے ہیں اور اپنے عمل سے یہ ثابت کریں کہ یہ جو مینڈیٹ چوری کیا گیا ہے اس کو ہم قبول نہیں کریں گے وار اس کو ہر صورت ریورس کرنا پڑے گا۔

اسمبلی میں اراکین کے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کا فورم ہم استعمال کریں گے، ہم اسمبلی کے اندر بھی رہیں گے اور اسمبلی کے باہر بھی جو ہمارے آپشن ہیں ہم ان کو استعمال کریں گے، ہم نے ماضی میں بھی آئین کے اندر رہتے ہوئے ہی سارے کام کیے تھے، جب غلط طریقے سے ایک پارٹی کو ہٹائیں گے تو ہر پارٹی اپنی مرضی سے فیصلہ کرتی ہے کہ ہم نے کس طریقے سے احتجاج کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر کوئی اپنے ماضی کی غلطیوں سے سیکھتا ہے، ہم نے بھی اپنی غلطیوں سے سیکھا ہے اور آگے بڑھتے ہوئے اب ہم ان تین آپشنز کا استعمال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنی سعی جاری رکھیں گے، اگر کوئی ہمارا ساتھ دے گا تو ہم خوش آمدید کہیں گے لیکن اگر کوئی ہماری کوشش میں شامل نہیں ہونا چاہتا تو ایسا نہیں ہے کہ ہم اپنی کوشش کو جاری نہیں رکھیں گے، کئی جماعتوں نے ہمیں اپنی مکمل حمایت کا یقین دلایا ہے اور ہم اس کوشش میں ہمارے شامل سفر ہوں گی۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024