• KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm
  • KHI: Maghrib 5:49pm Isha 7:11pm
  • LHR: Maghrib 5:05pm Isha 6:32pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:34pm

جلاؤ گھیراؤ کیس: اسپیشل پراسیکیوٹر نے عمران خان کو 9 مئی واقعات کا مرکزی ملزم قرار دے دیا

شائع March 1, 2024
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی سے متعلق کیس پر سماعت کی—فائل فوٹو: رائٹرز
انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج ارشد جاوید نے 9 مئی سے متعلق کیس پر سماعت کی—فائل فوٹو: رائٹرز

لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت میں جلاؤ گھیراؤ کیس کے مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی عبوری ضمانتوں کی درخواست پر سماعت کے دوران اسپیشل پراسیکیوٹر رانا شکیل نے سابق وزیر اعظم عمران خان کو 9 مئی واقعات کا مرکزی ملزم قرار دے دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق جج ارشد جاوید نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کی عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت اسپیشل پراسیکیوٹر رانا شکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ اس کیس میں بانی پی ٹی آئی مرکزی ملزم ہیں،گواہوں کے بیانات موجود ہیں ، عمران خان نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کو سرکاری تنصیبات جلانے کا کہا ہے، بانی پی ٹی آئی نے عوام کو سڑکوں پر بھی نکلنے کا کہا تھا۔

بعد ازاں عدالت نے سماعت ملتوی کردی۔

یاد رہے کہ 24 فروری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی 9 مئی کے فسادات اور دیگر سے متعلق 7 مقدمات میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرلی تھیں۔

پسِ منظر

یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024