پرویز الہٰی کی اہلیہ نے این اے 64 کے نتائج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کی اہلیہ قیصرہ الہی نے گجرات کے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 64 کے نتائج کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ قیصرہ الہی کو انتخابات میں کامیاب امیدوار ڈکلئیر کیا جائے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ انتخابی رزلٹ فارم 45 کے مطابق جاری کیا جائے، این اے 64 سے کامیاب امیدوار کے نوٹی فکیشن کو کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ انتخابی عمل میں درخواست گزار کے انتخابی عمل میں مختلف اقدامات کے زریعے رکاوٹیں کھڑی گئیں۔
مزید کہا گیا کہ میرے پاس تمام فارم 45 موجود ہیں، فارم 45 کے مطابق مجھے ایک لاکھ 61 ہزار 976 ووٹ ملے، جبکہ جبکہ کامیاب قرار دئیے گئے امیدوار نے صرف 30721 ووٹ لیے۔
مؤقف اپنایا گیا کہ درخواست گزار کو فارم 47 کی تیاری کے وقت ار او آفس میں جانے نہیں دیا گیا، میڈیا سے میری ہار کا معلوم ہوا۔
درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے میری درخواست پر میری موجودگی میں ار اوکو انتخابی نتائج تیار کرنے کی ہدایت کی گئی، آر او کے پاس موجود فارم 45 ہمارے فارم 45 سے مختلف تھے۔
مزید کہا گیا کہ اسی دوران آر او نے دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردیا، الیکشن کمیشن نے بھی اس حوالے سے دی گئی درخواست کو مسترد کردیا۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نتائج کے مطابق گجرات کے حلقے این اے 64 سے پاکستان مسلم لیگ (ق) کے چوہدری سالک حسین ایک لاکھ 5 ہزار 205 ووٹ لے کر کامیاب رہے تھے، جبکہ قیصرہ الہیٰ 80 ہزار 946 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہی تھیں۔