• KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm
  • KHI: Zuhr 12:29pm Asr 4:11pm
  • LHR: Zuhr 12:00pm Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 12:05pm Asr 3:25pm

عارف علوی کیلئے بہت قانونی مسائل بننے والے ہیں، بلاول بھٹو

شائع February 27, 2024
— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عارف علوی کے لیے بہت قانونی مسائل بننے والے ہیں، میرا خیال ہے کہ عارف علوی پر آئین توڑنے کے 2 مقدمات ہوں گے

اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری صدر منتخب ہوں گے، صدر منتخب ہونے کے بعد وہ خود گورنرز منتخب کریں گے۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اپنے بارے میں سوچتی تو پتا نہیں کیا کیا کر دیتے، میں حکومت بنانے کی پوزیشن میں نہیں۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم نے ووٹ مانگنے والوں کو ووٹ دینے کا فیصلہ کیا، سنی اتحاد کونسل نے میرا ووٹ مانگا ہی نہیں، اب یہ کسی اور کے حکومت بننے پر کیسے اعتراض کر رہے ہیں، سنی اتحاد نے مجھے شہباز شریف کو ووٹ نہ دینےکی درخواست تک نہ کی۔

چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ انہوں نے حکومت بنانے کی کوشش ہی نہیں کی، یہ اکیلے حکومت بنانےکی پوزیشن میں نہیں تھے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ سنی اتحاد کونسل نے مریم نواز، مراد علی شاہ کو وزارئے اعلی بنوا دیا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ نہ اپنی کوئی غلط تسلیم کرتے ہیں، اور ان کا مؤقف یہ ہے کہ اگر کل ان کو موقع ملا تو وہ کوئی انداز میں اپنے آپ کو چلائیں گے، وہ آج بھی نہ آئین کو مانتے ہیں، نہ جمہوریت میں مانتے ہیں، نہ اس نظام کو مانتے ہیں، لہٰذا مفاہمت کے عمل کا آغاز تب ہوسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ انسان سے غلطیاں ہوتی ہیں، مجھ سے بھی غلطیاں ہوئی ہوں گی، مگر سب سے زیادہ تو اس شخص نے کیں، جو آج اڈیالہ جیل میں ہے، اگر وہ اپنی غلطیوں کو تسلیم کرنے کے لیے تیار نہیں، آصف زرداری نے تو یہ پیغام دیا کہ جو مفاہمت کا عمل وہ شروع کریں گے اس میں پی ٹی آئی شامل ہو گی۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ عارف علوی کے لیے بہت قانونی مسائل بننے والے ہیں، میرا خیال ہے کہ عارف علوی پر آئین توڑنے کے 2 مقدمات ہوں گے، وہ آئین توڑ رہے ہیں، فرض نہیں نبھا رہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ آئین، قانون، فیکٹ کی بات کرتی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کا جوڈیشل ٹرائل نہیں عدالتی قتل ہوا تھا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ امید ہے بھٹو کو انصاف ملے گا، ایسی مثال قائم ہو کہ مستقبل میں ایسا نہ ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاستدانوں کو ایک دوسرے کی عزت کرنا ہوگی، اداروں کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔

کارٹون

کارٹون : 18 دسمبر 2024
کارٹون : 17 دسمبر 2024