بھارت: کسانوں کا یوم سیاہ منانے کا اعلان، مودی حکومت نے موبائل، انٹرنیٹ سروس بند کردی
بھارت میں کسانوں کے احتجاج کی وجہ سے مودی حکومت نے متعدد اضلاع میں موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند کردی، دوسری جانب کسانوں نے آج ملک بھر میں یوم سیاہ مناتے ہوئے سیاسی رہنماؤں کے پتلے جلانے کا اعلان کیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق اناج کی قیمتوں میں اضافے کے مطالبے کے لیے کسانوں کے دہلی چلو مارچ پر ہریانہ حکومت نے 7 اضلاع میں موبائل انٹرنیٹ، ایس ایم ایس سروس پر پابندی 23 فروری تک بڑھادی ہے۔
ہریانہ کے محکمہ داخلہ نے بدھ کو اس سلسلے میں ایک نوٹس جاری کیا تھا، ایڈیشنل چیف سکریٹری ہریانہ نے کہا تھا کہ ریاست میں امن و امان کی صورتحال بہت نازک اور کشیدہ ہے۔
دوسری جانب کسان لیڈر کا مؤقف ہے کہ اشتعال انگیز مواد پھیلانے کا جھوٹا الزام لگا کر ہماری آواز دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے، مودی سرکار نے کسان مظاہرین کے خوف سے یہ قدم اٹھایا ہے۔
قبل ازیں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ ان کی حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے پرعزم ہے اور وہ ان کے کاروبار میں اضافہ کرنے اور ان کی پیداوارکو بیرون ملک فروخت کرنے میں مدد کرنا چاہتی ہے۔
گزشتہ ہفتے کسانوں کے مظاہروں کے آغاز کے بعد مودی کی جانب سے یہ پہلا بیان تھا جو ملک میں عام انتخابات سے کچھ ماہ پہلے آیا ہے جہاں وہ تیسری بار وزیراعظم بننے کے لیے پرامید ہیں۔
یاد رہے کہ 13 فروری کو بھارتی پولیس نے کسانوں پر آنسو گیس فائر کیے جو رکاوٹوں کو عبور کرکے فصلوں کی زیادہ قیمتوں میں اضافے کے لیے دارالحکومت نئی دہلی کی طرف مارچ کر کررہے تھے۔
کسانوں نے ’دہلی چلو‘ مارچ کی کال دے رکھی ہے، بھارتی کاشت کاروں نے 2021 میں بھی ایسا ہی احتجاج کیا تھا، کاشت کار یوم جمہوریہ کے موقعے پر رکاوٹیں توڑتے ہوئے شہر میں داخل ہو گئے تھے۔
کچھ روز قبل کسانوں کی حکومتی وزرا کے درمیان بات چیت میں کوئی پیش رفت نہ ہو سکی تھی۔
کسان رہنماؤں نے 21 فروری کو کہا کہ وہ مظاہرے میں ایک نوجوان کی موت کے بعد اپنے مارچ کو 2 دن کے لیے روک رہے ہیں۔
22 فروری کو ایک میٹنگ کے بعد کسانوں کے رہنماؤں نے کہا کہ انہوں نے آج یعنی 23 فروری سے ملک بھر میں دوسرے ’میگا پروگرام‘ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کسانوں کے رہنما ایوک ساہا نے صحافیوں کو بتایا کہ آج کا دن یوم سیاہ کے طور پر منایا جائے گا اور وفاقی وزیر داخلہ امیت شاہ اور کچھ ریاستی رہنماؤں کے پتلے پورے ملک میں جلائے جائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ 26 فروری کو شاہراہوں پر ٹریکٹر ریلی نکالی جائے گی اور 14 مارچ کو دہلی میں کسانوں کی عوامی میٹنگ ہوگی۔