• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سندھ ہائیکورٹ: پی ٹی اے کو ملک بھر میں ’ایکس‘ کو مکمل طور پر بحال کرنے کا حکم

شائع February 22, 2024
فائل فوٹو: ایکس
فائل فوٹو: ایکس

سندھ ہائی کورٹ نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کو ملک بھر میں سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ کو مکمل طور پر بحال کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق سوشل میڈیا کے پلیٹ فارم ایکس کی ملک بھر میں 5 روز سے بندش کے خلاف سینئر صحافی ضرار کھوڑو، عنبر شمسی اور دیگر نے ایڈووکیٹ عبدالمعیز جعفری کے توسط سے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔

درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ وزیرِ داخلہ نے بیان دیا ہے کہ ایکس بند کرنے کی ہدایت جاری نہیں کی گئی ہیں، نگران وزیر آئی ٹی عمر سیف کے مطابق آئی ٹی سیکٹر کو چار چاند لگا دیئے گئےہیں لیکن دوسری جانب وزیر اعظم، وزیر داخلہ، وزیر آئی ٹی وی پی این لگا کر ایکس استعمال کر کے قوم کو بتارہے ہیں کہ ایکس بند نہیں ہے۔

سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے سوال کیا کہ کون بند کرتا ہے کس نے حکم دیا ہے اسے بند رکھنے کا؟ درخواست گزار کے وکیل نے بتایا کہ ایکس بند رکھنے اور سروس کو سست رکھنے کا اختیار صرف پی ٹی اے کے پاس ہے، پی ٹی اے سے پوچھا جائے کہ کس نے ایکس بند رکھنے کی ہدایت جاری کی ہے؟ صحافیوں اور جن کی روزی روٹی ایکس سے وابستہ ہے انہیں شدید مشکلات ہیں، ذرائع ابلاغ اور ریسرچ سے وابستہ لاکھوں افراد کو ایکس کی بندش سے مشکلات کا سامنا ہے۔

وکیل نے مزید بتایا کہ غزہ فلسطین کو فنڈز فراہم کرنے والوں اور معلومات تک رسائی کے لیے بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

اس پر سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عقیل احمد عباسی نے سوال کیا کہ کتنے دن سے ایکس سروس بند ہے؟ ہم نے تو پہلے بھی ایک درخواست میں انٹر نیٹ سروس کھولنے کا حکم دیا ہے۔

درخواست گزار کے وکیل نے جواب دیا کہ یہ درخواست اُس کیس سے مختلف ہے، جس دن سابق کمشنر راولپنڈی نے بیان دیا تھا کہ ہم نے کس طرح دھاندلی کرائی اس دن سے ہی ایکس بند ہے، کمشنر راولپنڈی کے اعتراف کے بعد لوگ تنقید کررہے تھے۔

بعد ازاں عدالت عالیہ نے ہدایت دی کہ ایکس کی سروس بغیر کسی خلل اور بندش کے بحال رکھی جائے۔

سندھ ہائی کورٹ نے پی ٹی اے اور دیگر فریقین سے اس حوالے سے آئندہ سماعت پر تفصیلی جواب طلب کرتے ہوئے پی ٹی اے کو بلا جواز انٹر نیٹ ویب سائٹس ایکس سمیت دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارم بند کرنے سے روک دیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024