’امریکا خود بدنام ہورہا ہے‘، پیوٹن کو گالی دینے پر روس کی جوبائیڈن پر تنقید
ایک تقریب کے دوران امریکی صدر جوبائیڈن کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو گالی دینے پر کریملن کے ترجمان نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسی زبان استعمال کرکے امریکا دنیا میں خود بدنام ہو رہا ہے‘۔
گزشتہ روز (21 فروری کو) سان فرانسسکو میں فنڈ جمع کرنے کے دوران جوبائیڈن نے پیوٹن کو گالی دیتے ہوئے جوہری تنازعے کے جاری خطرے کو اجاگر کیا، تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انسان کے لیے سب سے اہم خطرہ موسمیاتی تبدیلی ہے۔
بائیڈن نے اپنے حامیوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہمیں سب سے بڑا خطرہ موسمیاتی تبدیلی سے ہے، انہوں نے پیوٹن کو گالی دیتے ہوئے کہا کہ اس جیسے دیگر رہنما مسائل پیدا کرسکتے ہیں جس کی وجہ سے ہمیں جوہری تنازعہ پر فکرمند رہنا پڑتا ہے۔’
امریکی صدر کی طرف سے کیے گئے تبصروں کے جواب میں کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ ’امریکی صدر کی جانب سے کسی دوسرے ملک کے رہنما کے خلاف ایسی زبان کے استعمال سے صدر پیوٹن کو کوئی فرق نہیں پڑتا‘۔
انہوں نے کہا کہ ’لیکن ایسی زبان استعمال کرنے والوں کا دنیا میں وقار کم ہوتا ہے۔‘
دمتری پیسکوف نے کہا کہ جو بائیڈن اس طرح کے تبصرے کرکے ہالی ووڈ ہیرو بننے کی کوشش کررہے ہیں لیکن سچ کہوں تو مجھے نہیں لگتا کہ ایسا ممکن ہے۔
ترجمان نے مزید کہا کہ ’کیا پیوٹن نے کبھی آپ کو مخاطب کرنے کے لیے غیر مہذب الفاظ استعمال کیے ہیں؟ ایسا کبھی نہیں ہوا، اس لیے میں سمجھتا ہوں کہ اس طرح کے الفاظ استعمال کرکے امریکا خود ہی بدنام ہورہا ہے‘۔