این اے 15کے انتخابی نتائج کے خلاف نواز شریف کی درخواست پر سماعت 26 فروری تک ملتوی
خیبر پختونخوا میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 15 مانسہرہ کے انتخابی نتائج کے خلاف نواز شریف کی درخواست پر سماعت ہوئی، کامیاب امیدوار کے وکیل بابر اعوان عدالت میں پیش ہوئے جب کہ نواز شریف کی جانب سے جہانگیر جدون اور بیرسٹر ظفر اللہ پیش ہوئے۔
بابر اعوان نے کہا کہ خاتون ریٹرننگ افسر (آر او) کی رپورٹ کی کاپی دیں ، ہمیں درخواست کی کاپی چاہیے، بینچ نے عدم حاضری پر نواز شریف کی درخواست مسترد کی تھی اور پھر بحال کی، اس ارڈر کی کاپی بھی دیں، آر او کو تبدیل کیا گیا، ہمیں اس پر اعتراض ہے۔
جہانگر جدون وکیل نواز شریف نے کہا کہ ہمیں خود اعتراض ہے کہ آر او کیوں تبدیل ہوا، ممبر الیکشن کمیشن نے آر او بیمار تھیں، انھوں نے درخواست دی کہ انھیں تبدیل کریں۔
بابر اعوان نے کہا کہا جارہا ہے پنڈی والا کمشنر بھی بیمار تھا، ممبر الیکنش کمیشن نے کہا کہ لوگ بیمار ہو جاتے ہیں ، ہر بات پر شک نہ کریں۔
بابر اعوان نے کہا کہ 8 فروری والا الیکشن رہنے دیں، 9 فروری والا کوئی نہیں مانے گا، ممبر ای سی پی نے کہا کہ ایک امیدوار دونوں سے سیٹ سے جیت جائے تو ایک تو چھوڑنی ہے، جہانگیر جدون نے کہا کہ ابھی تو ہم نے فیصلہ کرنا ہے کہ کونسی نشست چھوڑیں، ابھی ہم نے حلف نہیں لیا ہے۔
بابر اعوان نے کہا کہ الیکشن کمیشن نہ عدالت ہے نا ہی الیکشن ٹریبونل، درخواست گزار ایک وکیل رکھیں ، یہاں دو وکیل پیش ہو رہے ہیں، جہانگیر جدون نے کہا کہ ہمیں آر او کی کاپی اور ریکارڈ دونوں دیں۔
ممبر نے کہا کہ یہاں کالا ڈھالہ کے نتائج کا معاملہ ہے، بابر اعوان نے کہا کہ ہم 25 ہزار کی لیڈ سے جیتے ہیں، کالا ڈھالہ کیا کر لے گا، کالا ڈھالہ ایک کونا ہے ، جہانگیر جدون نے کہا کہ کالا ڈھالہ کا دو لاکھ ووٹ ہے، کیس کی سماعت 26 فرروی تک ملتوی کردی۔