• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

گلگت بلتستان میں شدید برفباری، بارشوں سے تباہ کن صورتحال، سیاح محصور

شائع February 20, 2024
— فوٹو: امتیاز تاج
— فوٹو: امتیاز تاج

گلگت بلتستان میں 24 گھنٹوں سے جاری برفباری اور بارشوں سے سڑکوں اور شاہراہوں پر مزید لینڈ سلائیڈنگ سے 6 اضلاع کے درمیان زمینی رابطے منقطع ہو گئے، جس کے بعد بڑی تعداد میں سیاحوں اور مسافروں نے ہوٹلوں میں پناہ لی ہوئی ہے۔

ڈیزاسٹر منیجمنٹ گلگت بلتستان کی طرف سے جاری رپورٹ کے مطابق بارشوں کے باعث ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ سے ضلع دیامر میں شاہراہِ قراقرم گونر فارم،گیس پائین اور اور تھور کے مقام پر بند ہو گئی ہے، جہاں تیز ہواؤں کے باعث ایک لکڑی کا کارخانہ اور دو دوکانوں کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔

مقامی انتظامیہ کے مطابق پھنسنے والے مسافروں اور سیاحوں کو قریبی ہوٹلوں میں منتقل کر دیا گیا ہے، جہاں ان کو ملنے والی سہولیات اور مشکلات پر ڈپٹی کمشنر نے ہوٹلوں کا دورہ کیا اور متاثرہ افراد سے خیریت معلوم کی ہوٹل انتظامیہ کو معیاری سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات کر دی ہیں۔

ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے مطابق ضلع نگر ہسپر کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ سے سڑک بند ہو گئی بحالی کے لیے مشنری روانہ کر دی گئی ہے۔

مزید بتایا کہ بارشوں سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں شاہراہِ بلتستان شنگوس ،تلو اور برومدار کے مقام پر بند ہے، جس کے نتیجے میں بلتستان ڈویژن کے چاروں اضلاع کی گلگت اور ملک کے دیگر حصوں سے زمینی رابطے منقطع ہو گئے ہیں۔

بارش کے بعد شاہراہ قراقرم کی صورتحال—فوٹو: امتیاز تاج
بارش کے بعد شاہراہ قراقرم کی صورتحال—فوٹو: امتیاز تاج

رپورٹ کے مطابق ضلع شگر میں تین سے چار انچ تک برف باری سے 2 مختلف سڑکیں بند ہو گئیں، شاہراہ قراقرم کی بندش سے گلگت بلتستان کے لیے ملک کے دیگر علاقوں سے اشیا خور و نوش اور پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی بند ہو گئی ہے۔

گلگت انتظامیہ نے محکمہ موسمیات کے حوالے سے بتایا ہے کہ اگلے ایک ہفتے تک گلگت بلتستان میں مزید برفباری اور بارشیں ہوں گی، ایف ڈبلیو او کے مطابق شاہراہ قراقرم کوہستان اچھار نالے کے مقام پر بند ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ملک کے صوبہ خیبرپختونخوا میں بارش نے تباہی مچادی تھی، جہاں بارش کے باعث گھروں کی چھتیں کرنے کے واقعات میں4 افرادجاں بحق جب کہ 9 زخمی شہری ہوگئے تھے۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ پشاور میں بارش کے باعث 4گھروں کو جزوی جبکہ2 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔

ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) پی ڈی ایم اے نے کہا تھا کہ متاثرہ اضلاع میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں، برفباری اور لینڈسلائیڈنگ سے بند سڑکوں کو کھلولنے کے لیے اقدامات تیزکر دیے گئے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ پی ڈی ایم اے تمام اضلاع کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔

ادھر وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی میں موسلا دھار بارش کے باعث رین ایمرجنسی نافذ کردی گئی تھی جب کہ موسم خوشگوار ہونے کے ساتھ سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہوگیا، اس کے علاوہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں بھی بونداباندی ہوئی جس سے موسم خوشگوار ہوگیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024