• KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm
  • KHI: Maghrib 5:47pm Isha 7:09pm
  • LHR: Maghrib 5:03pm Isha 6:30pm
  • ISB: Maghrib 5:03pm Isha 6:32pm

اسٹاک ایکسچینج میں تیزی کا رجحان

شائع February 20, 2024
— فائل فوٹو: کینوا
— فائل فوٹو: کینوا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران تیزی کے رجحان کے بعد بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں صرف 4.5 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق تقریباً 11 بج کر 28 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 762 پوائنٹس یا 1.26 فیصد اضافے کے بعد 61 ہزار 222 پر پہنچ گیا تھا، تاہم اتار چڑھاؤ کے بعد کاروبار کے اختتام پر انڈیکس محض 4.5 پوائنٹس اضافے پر بند ہوا۔

واضح رہے گزشتہ روز 586 پوائنٹس اضافے کے بعد 60 ہزار 459 پر بند ہوا تھا۔

اس سے قبل گزشتہ ہفتے کے آخری کاروباری روز ملک میں عام انتخابات کے باوجود سیاسی بے یقینی کے سبب پاکستان اسٹاک ایکسچینج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 1147 پوائنٹس کمی کے بعد 59 ہزار 872 پر بند ہوا تھا۔

اکثیر ریسرچ کے ڈائریکٹر اویس اشرف نے بتایا تھا کہ وفاق میں ’کمزور اتحادی حکومت‘ کی تشکیل کی توقع اور پاکستان تحریک انصاف و دیگر جماعتوں کی جانب سے احتجاج کی کال نے سولات اٹھے ہیں کہ معاشی بحالی کے لیے ضروری سخت اصلاحات پر عملدرآمد کیسے ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح ریاستی ملکیتی کمپنیوں پر دباؤ برقرار ہے، اور اس کے نتیجے میں کے ایس ای-100 انڈیکس میں منفی رجحان دیکھا گیا جب کہ اس سے ایک روز قبل ایس ای-100 انڈیکس میں 1133 پوائنٹس کی کمی کے بعد انڈیکس 61 ہزار 20 پر بند ہوا تھا۔

14 فروری کو پاکستان مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ق) اوردیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے مل کر حکومت بنانے کے اعلان کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 926 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔

13 فروری کو سیاسی بے یقینی کے سبب ٹریڈنگ کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کمی کا رجحان مثبت میں تبدیل ہو گیا تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 161 پوائنٹس بڑھا تھا۔

12 فروری کو کاروباری ہفتے کے پہلے روز ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران شدید مندی کا رجحان رہا تھا، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1878 پوائنٹس کی کمی ہوئی تھی، ماہرین نے اس کی وجہ ’سیاسی بے یقینی‘ کو قرار دیا تھا۔

گزشتہ ہفتے انتخابات کے بعد اگلے روز (9 فروری) انڈیکس میں 2300 پوائنٹس کی شدید مندی دیکھی گئی تھی، تاہم یہ بحالی کے بعد 1200پوائنٹس کی تنزلی پر بند ہوا تھا۔

الیکشنز سے ایک روز قبل (7 فروری) انڈیکس 344.85 پوائنٹس اضافے کے بعد 64 ہزار 143 پر پہنچ گیا تھا، جبکہ 6 فروری کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 796 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 19 دسمبر 2024
کارٹون : 18 دسمبر 2024