• KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm
  • KHI: Zuhr 12:17pm Asr 4:08pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:25pm
  • ISB: Zuhr 11:53am Asr 3:26pm

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مندی کے بعد تیزی کا رحجان

شائع February 19, 2024
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز  مندی کے بعد تیزی کارحجان ہے—فائل فوٹو: کینوا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز مندی کے بعد تیزی کارحجان ہے—فائل فوٹو: کینوا

پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز مندی کے بعد تیزی کا رحجان رہا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 587 پوانٹس اضافے سے 60 ہزار459 پوانٹس پر بند ہوا۔

خیال رہے کہ کاروباری ہفتے کے آخری روز ملک میں عام انتخابات کے باوجود سیاسی بے یقینی کے سبب پاکستان اسٹاک ایکسچینج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس دوپہر تقریباً 12 بج کر 20 منٹ پر کے ایس ای-100 انڈیکس 984 پوائنٹس یا 1.61 فیصد تنزلی کے بعد 60 ہزار 35 کی سطح پر آگیا تھا۔

اکثیر ریسرچ کے ڈائریکٹر اویس اشرف نے بتایا تھا کہ وفاق میں ’کمزور اتحادی حکومت‘ کی تشکیل کی توقع اور پاکستان تحریک انصاف و دیگر جماعتوں کی جانب سے احتجاج کی کال نے سولات اٹھے ہیں کہ معاشی بحالی کے لیے ضروری سخت اصلاحات پر عملدرآمد کیسے ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسی طرح ریاستی ملکیتی کمپنیوں پر دباؤ برقرار ہے، اور اس کے نتیجے میں کے ایس ای-100 انڈیکس میں منفی رجحان دیکھا گیا جب کہ اس سے ایک روز قبل ایس ای-100 انڈیکس میں 1133 پوائنٹس کی کمی کے بعد انڈیکس 61 ہزار 20 پر بند ہوا تھا۔

14 فروری کو پاکستان مسلم لیگ(ن)، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ق) اوردیگر اتحادی جماعتوں کی جانب سے مل کر حکومت بنانے کے اعلان کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی کا رجحان تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 926 پوائنٹس بڑھ گیا تھا۔

13 فروری کو سیاسی بے یقینی کے سبب ٹریڈنگ کے آغاز پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کمی کا رجحان مثبت میں تبدیل ہو گیا تھا، اور بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 161 پوائنٹس بڑھا تھا۔

12 فروری کو کاروباری ہفتے کے پہلے روز ابتدائی ٹریڈنگ کے دوران شدید مندی کا رجحان رہا تھا، بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 1878 پوائنٹس کی کمی ہوئی تھی، ماہرین نے اس کی وجہ ’سیاسی بے یقینی‘ کو قرار دیا تھا۔

گزشتہ ہفتے انتخابات کے بعد اگلے روز (9 فروری) انڈیکس میں 2300 پوائنٹس کی شدید مندی دیکھی گئی تھی، تاہم یہ بحالی کے بعد 1200پوائنٹس کی تنزلی پر بند ہوا تھا۔

الیکشنز سے ایک روز قبل (7 فروری) انڈیکس 344.85 پوائنٹس اضافے کے بعد 64 ہزار 143 پر پہنچ گیا تھا، جبکہ 6 فروری کو بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس میں 796 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 18 نومبر 2024
کارٹون : 17 نومبر 2024