سراج الحق کا استعفیٰ نامنظور، دوبارہ جماعت اسلامی کی امارت سنبھال لی
جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ نے سراج الحق کا استعفی منظور نہیں کیا، جس کے بعد سراج الحق نے دوبارہ جماعت اسلامی پاکستان کی امارت سنبھال لی۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق منصورہ میں نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ کی زیرِصدارت جماعت اسلامی کی مرکزی مجلس شوری کا ہنگامی اجلاس ہوا۔
اجلاس میں ممبران شوریٰ کا کہنا تھا کہ جماعت کی ذمہ داریوں کو حسب سابق بطور امیر رہنمائی فرمائیں۔
کمیٹی میں شامل لیاقت بلوچ، امیر العظیم، راشد نسیم، پروفیسر ابراہیم، اسد اللہ بھٹو نے سراج الحق سے ملاقات کی۔
ترجمان قیصر شریف نے بتایا کہ مرکزی مجلس شوری نے متفقہ طور پر امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا استعفی مسترد کردیا۔
ان کا کہنا تھا کہ امیر جماعت اسلامی سراج الحق پرمجلس شوریٰ نے مکمل اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
قیصر شریف نے کہا کہ سراج الحق مرکزی مجلس شوری سے خصوصی خطاب کریں گے، امیر جماعت دستور کے مطابق اپنی ذمہ داریاں جاری رکھیں گے۔
یاد رہے کہ ترجمان جماعت اسلامی نے کہا تھا کہ 11 فروری کو جماعت اسلامی کے نئے امیر کا انتخاب 31 مارچ کو کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے، انہوں نے کہا تھا کہ امیر کے انتخاب کے لیے صدر انتخابی کمیشن نے رہنمائی کے لیے 3 ناموں کا اعلان کیا ہے جن میں سراج الحق، لیاقت بلوچ، حافظ نعیم الرحمٰن شامل ہیں۔
واضح رہے کہ سراج الحق نے عام انتخابات میں ناکامی کے بعد جماعت اسلامی کی امارت سے 12 فروری کو استعفیٰ دے دیا تھا۔
سراج الحق نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا تھا کہ محنت اور کوشش کے باوجود کامیابی نہیں دلا سکا، الیکشن میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے جماعت اسلامی کی امارت سے استعفی دیتا ہوں، الیکشن میں شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔