• KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • KHI: Asr 4:12pm Maghrib 5:48pm
  • LHR: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:26pm Maghrib 5:04pm

جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس: پرویز الہٰی کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

شائع February 15, 2024
فائل فوٹو: ڈان نیوز
فائل فوٹو: ڈان نیوز

انسداد دہشتگری عدالت اسلام آباد نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الہیٰ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی۔

ڈان نیوز کے مطابق انسداد دہشتگری عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذولقرنین کی عدم دستیابی کی وجہ پر کیس کی سماعت ڈیوٹی جج شاہ رخ ارجمند نے کی۔

عدالت میں چوہدری پرویز الہیٰ پرویز الہیٰ کی حاضری لگائی گئی، عدالت نے کیس کی مزید سماعت 29 فروری تک ملتوی کردی۔

پرویز الٰہی نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئےکہا کہ شہباز شریف بڑا ظالم آدمی ہے اس نے بھائی کو بھی معاف نہیں کیا، یہ لاڈلے بننے کے لیے آئے تھے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک بات چیت میں کوئی حرج نہیں لیکن پہلے چھینی گئی سیٹیں واپس کی جائیں ، یہ سارے گھبرائے ہوئے لوگ ہیں۔

پرویز الہٰی کی گرفتاری اور مقدمات

پرویز الہٰی پی ٹی آئی کے ان متعدد رہنماؤں اور کارکنوں میں شامل ہیں جنہیں 9 مئی کو ہونے والے ہنگاموں کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت کے خلاف ریاستی کریک ڈاؤن کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

انہیں پہلی بار یکم جون کو اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے ان کی لاہور رہائش گاہ کے باہر سے ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ طور پر رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

اگلے ہی روز لاہور کی ایک عدالت نے انہیں مقدمے سے ڈسچارج کر دیا تھا لیکن اے سی ای نے انہیں گوجرانوالہ کے علاقے میں درج اسی طرح کے ایک مقدمے میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔

اس کے بعد گوجرانوالہ کی ایک عدالت نے انہیں 3 جون کو فنڈز کے غبن سے متعلق بدعنوانی کے دو مقدمات میں بری کر دیا تھا۔

مقدمے سے ڈسچارج ہونے کے باوجود اینٹی کرپشن اسٹیبلمشنٹ نے پھر پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں ’غیر قانونی بھرتیوں‘ کے الزام میں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔

9 جون کو ایک خصوصی انسداد بدعنوانی عدالت نے اے سی ای کو غیر قانونی تعیناتیوں کے کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کا ’آخری موقع‘ دیا تھا۔

یکم ستمبر 2023 کو چوہدری پرویز الہٰی کو لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے رہا کیے جانے کے بعد گھر جاتے ہوئے پولیس نے دوبارہ گرفتار کرلیا تھا، بعدازاں 2 ستمبر کو پرویز الہٰی کو اٹک جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔

8 ستمبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس توڑ پھوڑ کیس میں چوہدری پرویز الہٰی کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 21 دسمبر 2024
کارٹون : 20 دسمبر 2024