• KHI: Fajr 5:42am Sunrise 7:03am
  • LHR: Fajr 5:21am Sunrise 6:47am
  • ISB: Fajr 5:29am Sunrise 6:58am
  • KHI: Fajr 5:42am Sunrise 7:03am
  • LHR: Fajr 5:21am Sunrise 6:47am
  • ISB: Fajr 5:29am Sunrise 6:58am

’پروگرام تو وڑ گیا‘ کی پوسٹ کرنے پر کریم کو تنقید کا سامنا

شائع February 14, 2024
—فوٹو: فیس بک
—فوٹو: فیس بک

آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی کریم کی جانب سے ایک ٹوئٹ میں ’پروگرام تو وڑ گیا‘ کا جملہ ٹوئٹ کرنے کے بعد صارفین نے اس پر تنقید کی اور ٹوئٹر پر کریم کا نام ٹاپ ٹرینڈ میں بھی آگیا۔

کریم کے ٹوئٹر ہینڈل پر 14 فروری کو مختصر ٹوئٹ کی گئی کہ ’پروگرام تو وڑ گیا‘ اور بعد ازاں مذکورہ ٹوئٹ کو ڈیلیٹ کردیا گیا، تاہم تب تک ہزاروں صارفین اسے ری ٹوئٹ کر چکے تھے۔

مذکورہ ٹوئٹ کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) کی جانب سے کریم پر تنقید کی گئی اور الزام لگایا گیا کہ آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنی پہلے بھی اس طرح کی حرکتیں کرتی رہی ہے اور یہ سیاسی ایجنڈے پر کام کرتی رہی ہے۔

ساتھ ہی ن لیگ کی جانب سے کریم کی ٹوئٹ کو شرمناک بھی قرار دیا، جس کے بعد بعض ن لیگ رہنمائوں نے بھی رائیڈر کمپنی کے خلاف ٹوئٹس کیں۔

رانا ثنا اللہ نے بھی کریم کے خلاف ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ چوں کہ آج کل ہر کوئی ان ڈرائیو کو استعمال کر رہا ہے اور کوئی بھی اوبر اور کریم کو استعمال نہیں کر رہا، اس لیے کمپنی ایسی حرکتیں کر رہی ہے۔

انہوں نے لکھا کہ کریم فرسودہ روایات کے تحت اپنی مارکیٹنگ کر رہی ہے۔

ان کی طرح دیگر صارفین نے بھی رائیڈ شیئرنگ کمپنی کے خلاف ٹوئٹس کیں اور اس کا نام ٹاپ ٹرینڈ میں بھی آگیا۔

تاہم کریم نے ڈان ڈاٹ کام کو وضاحتی بیان میں بتایا کہ ان کی ٹوئٹ کا کوئی سیاسی مقصد نہیں تھا، انہوں نے اپنی مارکیٹنگ کے لیے پروگرام تو وڑھ گیا کی ٹوئٹ کی تھی۔

رائیڈ شیئرنگ کمپنی نے واضح کیا کہ کریم کا کوئی بھی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے، اس کا ملکی سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں۔

خیال رہے کہ کریم کی ٹوئٹ میں لکھا گیا پروگرام تو وڑ گیا کا جملہ پہلی بار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما اور وکیل شیر افضل مروت نے 28 ستمبر 2023 کو اردو پوائنٹ کے صحافی کو دیے گئے انٹرویو میں استعمال کیا تھا۔

شیر افضل مروت سے صحافی نے سوال کیا تھا کہ گزشتہ شب انہوں نے پی ایم ایل این کے سینیٹر عفان اللہ خان کے ساتھ جاوید چوہدری کے ٹاک شو کل تک میں کیوں لڑائی کی تھی؟

ساتھ ہی صحافی نے ان سے سوال کیا تھا کہ لڑائی کے بعد پروگرام جاری رہا یا نہیں؟ اس پر شیر افضل نے کہا تھا کہ، نہیں، نہیں پروگرام کہاں جاری رہا، پروگرام تو وڑ گیا۔

ان کا مذکورہ جملہ کافی وائرل ہوا تھا اور اس پر اب تک ملک بھر میں میمز بنائی جاتی ہیں جب کہ اسے سیاسی طور پر بھی استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 4 دسمبر 2024
کارٹون : 3 دسمبر 2024