9 مئی جلاؤ گھیراؤ کیس: عمران خان کی بہنوں، زین قریشی و دیگر کی عبوری ضمانت میں 22 فروری تک توسیع
لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی بہنوں، زین قریشی سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 22 فروری تک توسیع کردی۔
انسدادِ دہشت گردی عدالت میں بانی پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان، عظمی خان اور زین قریشی سمیت دیگر ملزمان کے خلاف 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات کی سماعت ہوئی۔
عدالت نے وکلا کو دلائل کے لیے طلب کرلیا اور آئندہ سماعت پر پراسیکوشن کو بھی تیاری کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی۔
بعد ازاں، عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 22 فروری تک توسیع کردی۔
ملزمان کے خلاف تھانہ سرور روڑ سمیت دیگر پولیس اسٹیشنز میں مقدمات درج ہیں۔
پسِ منظر
خیال رہے کہ 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد بڑے پیمانے پر پُرتشدد مظاہرے ہوئے اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جس کی بنیاد پر ریاست نے ان کی جماعت کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کیا۔
فسادات کے دوران توڑ پھوڑ اور تنصیبات جلانے کے بعد سرور روڈ پولیس اسٹیشن میں جناح ہاؤس حملے کا مقدمہ درج کیا گیا تھا، جو لاہور کے کور کمانڈر کی رہائش بھی ہے۔
اگست میں علیمہ خان اور عظمیٰ خان دونوں فوجی تنصیبات پر حملوں کی تحقیقات میں شامل ہونے کے لیے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کے سامنے پیش ہوئیں۔
ایک ذرائع نے بتایا تھا کہ جی آئی ٹی کے سربراہ، ڈی آئی جی (تفتیش) عمران کشور اور دیگر اراکین نے ان سے پوچھ گچھ کی تھی، دوران سوالات مبینہ طور پر عظمیٰ خان نے 9 مئی کو جناح ہاؤس پر اپنی موجودگی کو تسلیم کیا تھا، تاہم علیمہ خان نے اپنی موجودگی کو مسترد کر دیا تھا۔
19 ستمبر کو انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں اسد عمر اور پارٹی چیئرمین عمران خان کی دونوں بہنوں سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 4 اکتوبر تک توسیع کردی تھی۔
4 اکتوبر کو جج ارشد جاوید نے ان کی ضمانت میں 16 اکتوبر تک توسیع کر دی تھی، جبکہ لاہور پولیس نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بہنوں علیمہ خان اور عظمی خان اور پارٹی کے رہنما اسد عمر کی 9 مئی جناح ہاؤس حملے کے کیس میں گرفتاری مانگ لی تھی۔
16 اکتوبر کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے ان کی عبوری ضمانت میں 31 اکتوبر تک توسیع کر دی تھی۔
31 اکتوبر کو عدالت نے سابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی بہنوں اور اسد عمر کو 9 مئی واقعات کے خلاف درج مقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم دے دیا تھا، اور جج ارشد جاوید نے عبوری ضمانت پر سماعت کے بعد اسد عمر سمیت دیگر ملزمان کی ضمانتوں میں 22 نومبر تک توسیع کردی تھی۔
22 نومبر کو 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں اسد عمر اور پارٹی چیئرمین عمران خان کی دونوں بہنوں سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 9 دسمبر تک توسیع کردی تھی، 9 دسمبر کو ملزمان کی عبوری ضمانت میں 9 جنوری تک توسیع کردی گئی۔
9 جنوری کو لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں اسد عمر اور بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 10 فروری تک توسیع کردی تھی۔