ہریتھک اور دیپیکا کے درمیان یونیفارم میں بوسے کے مناظر پر ’فائٹر‘ کو قانونی نوٹس جاری
بولی وڈ اداکارہ دیپیکا پڈوکون اور ہریتھک روشن کے درمیان یونیفارم میں بوسے کے سین پر پاکستان مخالف متنازع بولی وڈ فلم ’فائٹر‘ کو قانونی نوٹس جاری کردیا گیا ہے
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ نوٹس انڈین ایئر فورس نے افسر سومیا دیپ داس کی جانب سے بھیجا گیا ہے جس میں انہوں نے الزام لگایا کہ ’یہ سین انڈین ایئرفورس کی توہین ہے‘۔
فائٹر کی کہانی دو فائٹر پائلٹس پیٹی (ہریتھک روشن) اور پرگنیا (دیپیکا پڈوکون) کے گرد گھومتی ہے، جو مقبوضہ کشمیر میں تعینات ہیں، کہانی دہشت گردانہ حملے کے بعد کے واقعات پر بھی مبنی ہے، جیسے جیسے کہانی آگے بڑھتی ہے، دونوں کو ایک دوسرے سے محبت ہوجاتی ہے۔
بھارتی ایئرفورس کے افسر نے فلم ’فائٹر‘ کو قانونی نوٹس میں انکشاف کیا ہے کہ انڈین ایئرفورس کی یونیفارم قومی سلامتی اور ملک کی خدمت کے لیے ثابت قدمی کی نمائندگی کرتی ہے اور یہ محض لباس کا ٹکڑا نہیں ہے۔
نوٹس میں دپیکا پڈوکون اور ہریتھک روشن کے درمیان بوسے کے سین پر اعتراض کیا گیا۔
قانونی نوٹس کا عنوان ’بھارتی فضائیہ اور اس کے افسران کی توہین، ہتک نوٹس اور منفی اثرات کے لیے قانونی نوٹس‘ تھا، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ وردی میں رومانوی مناظر دکھانا غلط ہے، ایسے مناظر وردی اور افسران کی قربانیوں کی توہین ہے، یونیفارم ہمارے ملک کے لیے قربانی اور لگن کی نمائندگی کرتا ہے، اسے رومانوی مناظر میں استعمال کرنا اس کی اہمیت کو کم کر دیتا ہے۔’
یہ قانونی نوٹس اس وقت سامنے آیا ہے جب فلم کو باکس آفس میں فلاپ قرار دیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں فلم کا ٹریلر جاری کیا گیا تھا جس میں پلوامہ حملے میں پاکستان کو قصوار ٹھہرایا گیا تھا، اس کےعلاوہ فلم میں پاکستان مخالف ایجنڈے کو فروغ دینے اور حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کا بھی الزام تھا۔
فلم میں ہریتک روشن اور دیپیکا پڈوکون انڈین فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ انیل کپور کمانڈنگ آفیسر کے روپ میں نظر آئیں گے۔
فلم کا ٹریلر جاری ہونے کے بعد پاکستانی اداکاروں اور عوام کی جانب سے بھارتی اداکاروں پر سخت تنقید کی گئی تھی۔