نیو کراچی میں فائرنگ، سیاسی جماعت کا کارکن زخمی
شہر قائد کے علاقے نیو کراچی میں فائرنگ سے ایک سیاسی جماعت کا کارکن زخمی ہوگیا۔
’ڈان نیوز‘ کے مطابق رات گئے نیو کراچی میں 2 سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوا جس کے نتیجے میں فائرنگ سے ایک سیاسی جماعت کا کارکن زخمی ہو گیا۔
تصادم کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو حکام اور پولیس جائے وقوع کی جانب روانہ ہوگئیں۔
ریسکیو ذرائع کے مطابق زخمی ہونے والے سیاسی کارکن کو طبی امداد کی فراہمی کے لیے فوری طور پر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے واقعے کی مزید تحقیقات شروع کردیں۔
واضح رہے کہ 4 روز قبل بھی نیوکراچی میں پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کارکنوں کے درمیان جھگڑے کے دوران فائرنگ سے 12 سالہ بچہ جاں بحق جب کہ گولیاں لگنے اور ڈنڈے کے وار سے 2 بچوں سمیت 3 افراد زخمی بھی ہوگئے تھے۔
پولیس کے مطابق نیو کراچی سیکٹر 11 جے میں شادی میں شریک افراد نے سیاسی جماعت کا پوسٹر پھاڑدیا تھا جس پر جھگڑا ہوا تھا۔
ایف آئی آر میں ایم کیوایم کے 3 کارکن اور 20 نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا تھا، مقدمے میں انسداد دہشت گردی اور اقدام قتل کی دفعات بھی شامل کی گئی تھیں۔
پولیس نے نیو کراچی میں رات گئے تصادم کے الزام میں ایم کیو ایم (پاکستان) اور پیپلزپارٹی کے 34 کارکنان کو حراست میں لے لیا تھا۔
پولیس حکام کا دعویٰ تھا کہ مزید تفتیش کے بعد فائرنگ کے واقعہ میں ملوث دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا جائے گا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل 29 جنوری کو کراچی کے علاقے ناظم آباد نمبر دو میں رات گئے پیپلز پارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے کارکنان کے درمیان تصادم ہوا تھا، اس دوران فائرنگ سے ایم کیو ایم کا کارکن جاں بحق جبکہ پیپلز پارٹی کا زخمی ہوگیا تھا۔
گلبہار تھانے کے ایس ایچ او نے بتایا تھا کہ واقعہ ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر کے باہر اس وقت پیش آیا جب پیپلز پارٹی کی ریلی وہاں سے گزر رہی تھی۔
انہوں نے کہا تھا کہ دونوں جماعتوں کے کارکنان نے گتھم گتھا ہونے سے قبل ایک دوسرے کے خلاف نعرے لگائے جس کے بعد دونوں طرف سے فائرنگ شروع ہو گئی۔
ایس ایچ او نے بتایا تھا کہ فائرنگ کے نتیجے میں ایم کیو ایم پاکستان کا ایک کارکن جاں بحق ہوا جس کی شناخت 40 سالہ فراز احمد قریشی کے نام سے ہوئی، جب کہ پیپلز پارٹی کے 22 سالہ راؤ محمد طلحہ کو گولی لگنے سے زخم آئے۔