یوکرین کا روس کے زیر قبضہ علاقے پر حملہ، 28 افراد ہلاک
یوکرین نے روس کے زیر قبضہ مشرقی یوکرین کے قصبے لائسی چنسک میں بیکری پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں کم از کم 28 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق روس نے بتایا ہے کہ اس عمارت کو ہفتے کو نشانہ بنایا گیا جہاں ایڈریاٹک نامی ایک ریسٹورنٹ بھی موجود تھا۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ حملے میں فوجی، خواتین اور ایک بچہ مارا گیا ہے۔
کریملن نے بتایا ہے کہ حملے میں مغربی ممالک سے فراہم کردہ ہتھیار استعمال کیے گئے ہیں اور انہوں نےاس حملے کو یوکرین کی طرف سے دہشت گردانہ کارروائی بھی قرار دیا ہے۔
تاہم کیف نے اب تک اس حملے کے حوالے سے کوئی تبصرہ نہیں کیا لیکن یوکرین کے فوجی بلاگرز تب سے دعویٰ کر رہے ہیں کہ حملے کے وقت عمارت میں روسی اہلکار موجود تھے۔
پیر کو روس سے الحاق شدہ لوہانسک پیپلز ریپبلک (ایل این آر) کے سربراہ نے بتایا کہ اس حملے میں ہنگامی صورتحال کے وزیر الیکسی پوٹیلیشینکو بھی ہلاک ہو گئے، جو اس وقت عمارت میں واقع ریسٹورنٹ میں اپنی سالگرہ منا رہے تھے۔
روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے کہا ہے کہ یوکرین کی مسلح افواج نے یہ جانتے ہوئے بیکری کو نشانہ بنایا کہ ہفتے کو مقامی لوگ روایتی طور پر یہاں بیکری کا سامان اور گھریلو اشیا لینے کے لیے آتے ہیں، جن میں بوڑھے، بچے اور خاندان بھی شامل ہیں۔
بی بی سی کی جانب سے نہ تو ہلاکتوں کی تعداد اور نہ ہی روس یا یوکرین کے کسی دوسرے دعوے کی تصدیق کی گئی ہے۔
یاد رہے کہ روس نے جولائی 2022 میں مشرقی لوہانسک کے علاقے میں واقع لائسی چنسک پر قبضہ کر لیا تھا۔