نمیبیا کے صدر اور جدوجہد آزادی کے رہنما ہیگ جینگوب انتقال کر گئے
نمیبیا کی جدوجہد آزادی کے مرکزی رہنما اور آزادی کے بعد ملک کے پہلے وزیراعظم بننے والے صدر ہیگ جینگوب انتقال کر گئے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق جینگوب کو نسل پرستی کی جدوجہد میں ہیرو تصور کرنے والے افریقی رہنماؤں نے خطے اور ملک کے لیے ان کی گرانقدر خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔
جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ ہمارا ملک ایک اہم پارٹنر سے محروم ہو گیا۔
مغربی ممالک سے اچھے روابط کے باوجود جینگوب نے عالمی عدالت انصاف میں جنوبی افریقہ کی جانب سے اسرائیل کے خلاف شکایت کی حمایت کی تھی اور اس مقدمے کی مخالفت پر جرمنی پر شدید تنقید کی۔
دوسری مرتبہ صدر منتخب ہونے والے ہیگ جینگوب نے گزشتہ ماہ بتایا تھا کہ ان کا کینسر کا علاج جاری ہے۔
انتقال کے بعد سابق نائب صدر نینگولو بمبا کو اتوار کو صدر کے عہدے پر فائز کردیا گیا ہے اور نتمبو نندی کو نیا نائب صدر مقرر کردیا گیا ہے۔
یہ جوڑا اس سال کے اختتام پر ہونے والے صدارتی اور قومی اسمبلی کے انتخابات تک خدمات انجام دیتا رہے گا۔
2014 میں پہلی مرتبہ صدر منتخب ہونے والے صدر دراصل نمیبیا کے سب سے طویل عرصے تک وزیر اعظم رہے اور ملک کے تیسرے صدر تھے۔
2013 میں جینگوب کے دماغ کی سرجری ہوئی تھی اور پچھلے سال پڑوسی ملک جنوبی افریقہ میں ان کا شہ رگ کا آپریشن ہوا تھا۔
نمیبا 1884 سے 1915 تک نوآبادیاتی دور میں جرمنی کے زیر تسلط رہا اور جرمنی نے 1904 اور 1908 کے درمیان نمیبیا میں 70ہزار سے زیادہ نمیبیا کے افراد کا قتل عام کیا تھا، جسے اکثر مورخین 20ویں صدی کی پہلی نسل کشی تصور کرتے ہیں۔
مئی 2021 میں پانچ سال سے زائد عرصے تک مذاکرات کے بعد جرمنی نے 1884 سے 1915 تک نوآبادیاتی دور میں نسل کشی کو تسلیم کیا تھا۔