• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:57am
  • LHR: Fajr 5:15am Sunrise 6:41am
  • ISB: Fajr 5:23am Sunrise 6:51am

’پہلا نکاح عدت کی مدت کے اندر ہی کیا گیا‘، تفصیلی فیصلہ جاری

شائع February 3, 2024
—فائل فوٹو: ڈان نیوز
—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹ نے بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

ڈان نیوز کے مطابق 50 صفحات پر مشتمل فیصلہ سینئر سول جج قدرت اللہ نے تحریر کیا۔

تفصیلی فیصلے میں بتایا گیا کہ درخواست گزار خاور مانیکا نے عدت کی مدت مکمل کیے بغیر نکاح کرنے کے دعوے کو ثابت کے لیے ناصرف ثبوت پیش کیے بلکہ حلف بھی اٹھایا جس سے ان کے مؤقف کو تقویت ملی۔

فیصلے میں قرآن پاک کی مختلف آیات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ ان تمام حقائق سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ایک طلاق یافتہ عورت عدت کی مدت مکمل ہونے تک اپنے خاوند کے نکاح میں ہوتی ہے اور عدت سے پہلے کسی عورت کو نکاح کے لیے رجوع کرنا نکاح پر نکاح سمجھا جائے گا۔

فیصلے میں مزید کہا گیا ہے کہ ایسا کرنے سے شوہر کو اپنی زوجہ سے واپس رجوع کرنے کے حق سے محروم کیا جا سکتا ہے اور حق تلفی کرنے والے شخص نے پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 24 کے تحت بے ایمانی سے کام لیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف یکم جنوری 2018 کے نکاح سے پہلے بھی روابط کے شواہد موجود ہیں، خاور مانیکا ناصرف بشریٰ بی بی کے سابقہ شوہر، بلکہ 5 بچوں کے والد بھی ہیں، خاور مانیکا نے حلف لے کر بیان دیا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے روابط دھرنے کے دوران پروان چڑھے، خاور مانیکا کے مطابق سابق وزیر اعظم اور بشریٰ بی بی اکیلے میں گھنٹوں ملاقات کرتے تھے۔

مزید کہا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی خاور مانیکا کی غیر موجودگی میں بھی ملتے تھے، عمران خان اور بشریٰ بی بی کی جانب سے نکاح سے پہلے روابط ہونے کی نفی نہیں کی گئی ہے، دونوں نے تسلیم کیا کہ روابط تھے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ یہ تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ بشریٰ بی بی خاور مانیکا کی اہلیہ اور 5 بچوں کی ماں تھیں، یہ بھی تسلیم شدہ حقیقت ہے کہ خاور مانیکا، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی دین اسلام کے ماننے والے ہیں، سوال یہ ہے کہ کیا اسلام میں غیر محرم مرد اور عورت کی خلوت میں ملاقات جائز ہے؟ خصوصی طور پر جب ان خلوت میں ملاقاتوں کا اختتام یکم جنوری 2018 کے نکاح پر ہوا ہو؟ اس سوال کا جواب حقیقی طور پر نفی میں ہے۔

مزید بتایا گیا کہ درخواست گزار نے نکاح خواں اور گواہ کے بیانات بھی شامل کیے جنہوں نے تصدیق کی کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ کا پہلا نکاح یکم جنوری 2018 میں ہوا تھا۔

فیصلے کے مطابق جواب دہندگان فروری میں اپنے نکاح کے سلسلے میں تقریب کے انعقاد کی حقیقت سے انکار نہیں کیا لیکن اس طرح کی تقریب کو عوام کے اطمینان کے لیے ’دعائیہ تقریب‘ کا نام دیا گیا، ان کے اس بیان نے گواہان کے دو تقریبات کے منعقد ہونے کے دعوے کو قابل یقین بنا دیا، نتیجتاً یہ بات کہی جاسکتی ہے کہ جواب دہندگان نے دو بار نکاح کیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ پہلا نکاح یکم جنوری 2018 کو اور دوسرا فروری 2018 کو کیا گیا، یہ بات بھی ثابت ہوتی ہے کہ پہلا نکاح 90دن کی عدت کی مدت کے اندر ہی کیا گیا کیونکہ درخواست گزار کے مطابق ان کی طلاق 14 نومبر 2017 کو ہوئی تھی۔

تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جواب دہندگان کے وکیل نے سپریم کورٹ کے ایک پرانے فیصلے کا بار بار حوالہ دیا جس میں وکیل کے مطابق عدالت نے عدت کی مدت 39 دن کردی تھی لیکن عدالت وکیل کے اس فیصلے کی تشریح سے متفق نہیں۔

مزید بتایا گیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے فروری 2018 میں دوسری دفعہ نکاح کیا، دوبارہ نکاح کرنے کا مطلب یہ ہے کہ یکم جنوری کو ہونے والے نکاح کو عدت میں نکاح سمجھا گیا، اگر یہ مطلب نہ سمجھا جاتا تو فروری میں دوبارہ نکاح کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔

فیصلے کے مطابق مسلم فیملی لا آرڈیننس 1961 کے مطابق عدت کا دورانیہ 90 روز ہے اور جواب دہندگان نے فراڈ کی نیت سے کیے گئے نکاح سے کئی عرصے قبل روحانیت کی آڑ میں ایک دوسرے کے ساتھ روابط قائم رکھے ہوئے تھے۔

فیصلے میں قرار دیا گیا کہ استغاثہ یہ ثابت کرنے میں کامیاب رہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا یکم جنوری 2018 کا نکاح فراڈ پر مبنی تھا لہٰذا بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 496 کے تحت جرم ثابت ہوتا ہے۔

عدالت نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو7،7سال قید، 5، 5 لاکھ روپےجرمانےکی سزادی جاتی ہے، جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 4، 4 ماہ اضافی قید کاٹنا ہوگی۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024