پی ٹی آئی کا عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف فیصلے کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

شائع February 3, 2024
— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ وہ غیر شرعی نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔

انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عدالت سے جس کی توقع کی جارہی تھی وہی ہوا، اس کیس کا کوئی سر اور پیر نہیں، کیس میں قانونی تقاضے پورے نہیں ہوئے۔

بیرسٹر گوہر علی خان پہلی بارایسا ہو رہا ہےجس کی حکومت سازش سےختم ہوئی اسی کا ٹرائل ہورہاہے، پہلی بار کسی جماعت کی لیڈرشپ اور رہنما جیل میں ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ہم اس فیصلے کو چیلنج کریں گے، سیاسی مقاصد کے لیے ذاتی زندگیوں میں جھانکا جارہا ہے کارکنان تحمل کا مظاہرہ کریں، ووٹ سے اس کا بدلہ لیں۔

گوہر خان نے کہا کہ عدالت کی جانب سے زبانی فیصلہ سنایا گیا ، کاپی نہیں دی، فیصلہ سیاسی مقاصد اور کردار کشی کےلیے ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ بشریٰ بی بی کسی ڈیل کے تحت بنی گالہ نہیں گئیں۔ ’اب ہم بشری بی بی کو بنی گالہ سے واپس اڈیالہ جیل لانے کے لیے درخواست دیں گے۔ ہائی کورٹ میں بہت جلد درخواست دیں گے، اگر چھٹیاں نہیں ہیں تو آج ہی درخواست دیں گے۔‘

یاد رہے کہ آج راولپنڈی کی عدالت نے سابق وزیراعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو غیر شرعی نکاح کیس میں 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔

سینئر سول جج قدرت اللہ نے بشری بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کی درخواست پر اڈیالہ جیل میں سماعت کے بعد گزشتہ روز (2 جنوری کو) محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا ہے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو 5 ،5 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے، جب عام انتخابات میں محض 4 روز باقی ہیں۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 31 جنوری کو بانی پی ٹی آئی اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ ریفرنس میں 14،14 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔

جبکہ 30 جنوری کو سائفر کیس میں بھی بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10، 10 سال قید با مشقت کی سزا سنائی گئی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024