پنجاب میں خطرناک نمونیا کے باعث مزید 3 بچے زندگی کی بازی ہار گئے
ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں خطرناک نمونیا مزید 3 بچوں کی زندگیاں نگل گیا۔
پنجاب میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران نمونیہ کے 801 ایک نئے کیسز رپورٹ ہوئے، پنجاب میں رواں سال کے دوران نمونیا سے 261 اموات ہوئیں جبکہ 15 ہزار 331 کیسز سامنے آئے۔
پنجاب میں نمونیا نے خوفناک صورتحال اختیار کرلی ہے جہاں اس بیماری کے باعث اموات کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے، گزشتہ 5 روز کے درمیان 65 سے زائد بچے جان کی بازی ہار گئے ہیں، 24 جنوری کو 14 بچے، 25 جنوری کو 12، 26 جنوری کو 13، 27 جنوری 7، 28 جنوری کو 18 بچوں کی اموات کے بعد آج 29 جنوری کو مزید 3 بچوں کی اموات رپورٹ ہوئیں۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔
نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔
نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔
ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب میں نمونیا کے بڑھتے ہوئے کیسز کی بڑی وجہ رواں سال موسمِ سرما میں فضائی آلودگی کی وجہ سے پیدا ہونے والی اسموگ بھی ہے۔
نمونیا پھیپھڑوں کے اندر انفیکشن کو کہا جاتا ہے، نمونیا کے زیادہ تر کیس وائرس کی وجہ سے ہوتے ہں اور یہ نزلہ و زکام کی علامات کے بعد ظاہر ہو سکتا ہے۔
نمونیا ہلکا یا سنگین ہو سکتا ہے، عام طور پر 5 سال یا اس سے کم عمر کے بچوں میں زیادہ عام ہوتا ہے۔
نمونیا کی وجوہات
نمونیا اگر کسی صحت مند انسان کو ہو تو وہ اس کا مقابلہ با آسانی کرسکتا ہے مگر بچوں کے لیے اس سے نمٹنا بعض اوقات انتہائی مشکل ہوجاتا ہے۔
بچوں کو نمونیا ہونے کی وجوہات میں انہیں دودھ پلانے کی کمی، آلودگی، غذائیت کی کمی، ٹھنڈ میں زیادہ دیر تک رہنا اور کمزور مدافعتی نظام شامل ہے۔
نمونیا کی علامات
نمونیا کی ہلکی علامات بھی جان لیوا ہو سکتی ہیں، اس بیماری کی یہ علامات ہیں:
بلغم اور کھانسی ، بخار، بہت زیادہ پسینہ آنا یا سردی لگنا، معمول کی سرگرمیاں کرنے کے دوران سانس پھولنا، سانس لیتے وقت یا کھانسی کے وقت سینے میں درد محسوس ہونا، تھکاوٹ کا احساس، بھوک میں کمی، متلی محسوس ہونا، سر درد ہونا۔
دیگر علامات آپ کی عمر اور صحت کے مطابق مختلف ہو سکتی ہیں:
شیر خوار یا نومولود بچوں میں بعض اوقات کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن بعض اوقات انہیں متلی ہو سکتی ہے، توانائی کی کمی ہو سکتی ہے یا پینے یا کھانے میں پریشانی ہو سکتی ہے۔
5 سال سے کم عمر کے بچوں کو سانس لینے میں دشواری ہو سکتی ہے۔
علاج
ڈاکٹرز ابتدائی طور پر تو سینے کا ایکسرے تجویز کرتے ہیں جس سے پھیپھڑوں کے بارے میں صحیح معلومات ملتی ہیں۔
وائرس کے نتیجے میں ہونے والے نمونیا کے لیے اینٹی وائرس ادویات تجویز کی جاتی ہیں۔