امریکا: خالصتان کیلئے ریفرنڈم، ہزاروں سکھوں کا بھارتی پنجاب کی آزادی کے حق میں ووٹ
امریکا شہر سان فرانسیسکو میں خالصتان ریفرنڈم کےلیے ہزاروں سکھوں نے ووٹ ڈالا جس کا مقصد بھارتی پنجاب کو دنیا کے نقشے پر آزاد ملک کے طور پر تسلیم کرانا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق خواتین اور معمر افراد کی بڑی تعداد بھی ووٹ ڈالنے کے لیے پولینگ اسٹیشن پہنچی۔
سکھ رہنماؤں نے کہا کہ آج سکھوں نے بھر پور انداز میں ووٹ کے ذریعے بھارت سے نفرت کا اظہارکیا۔
رہنماؤں نے واضح کیا کہ بھارت سکھوں کو ان کےحق سے محروم نہیں کرسکتا، بھارت کوسکھوں کی طاقت اور سوچ کا اندازہ ہوجانا چاہیے۔
سکھ رہنما نے کہا کہ بھارتی پنجاب جلد دنیا کے نقشے پر آزاد ملک کے طور پر ابھرے گا۔
خالصتان تحریک کیا ہے؟
غیرملکی خبر ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق خالصتان تحریک ایک آزاد سکھ ریاست کے لیے جدوجہد کی تحریک ہے جو کہ بھارت سے الگ اور 1947 میں بھارت اور پاکستان کی آزادی سے قبل کی طرح ہو جب یہ خیال بھارت اور پاکستان کے درمیان پنجاب کے علاقے کی تقسیم سے قبل ہونے والے مذاکرات میں پیش کیا گیا تھا۔
سکھ مذہب کی بنیاد پنجاب میں 15ویں صدی کے آخر میں رکھی گئی تھی اور اس وقت دنیا بھر میں اس کے تقریباً2 کروڑ 50 لاکھ پیروکار ہیں، سکھ پنجاب کی آبادی کی اکثریت لیکن بھارت میں اقلیت ہیں، جو بھارت کی ایک ارب 40 کروڑ آبادی کا دو فیصد ہیں۔
سکھ علیحدگی پسندوں کا مطالبہ ہے کہ ان کا وطن خالصتان کو پنجاب سے الگ بنایا جائے اور اس کا مطلب خالص ہے۔
یہ مطالبہ کئی بار سامنے آتا رہا ہے، سب سے نمایاں طور پر یہ مطالبہ 1970 اور 1980 کی دہائیوں میں ہونے والی بغاوت کے دوران سامنے آیا تھا، جس کی وجہ سے بھارتی پنجاب ایک دہائی سے زائد عرصے تک مفلوج ہو گیا تھا۔