• KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:20pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:42pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:44pm
  • KHI: Zuhr 12:16pm Asr 4:20pm
  • LHR: Zuhr 11:47am Asr 3:42pm
  • ISB: Zuhr 11:52am Asr 3:44pm

پاکستان کے پاس ایران کو جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، انوار الحق کاکڑ

شائع January 27, 2024
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ— فائل فوٹو: اے پی پی
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ— فائل فوٹو: اے پی پی

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا ہے کہ ایران کا پاکستان پر حملہ غلط اقدام تھا اور اس حملے کی توقع نہیں تھی، پاکستان کے پاس ایران کو جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا اور اس کا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے۔

جمعہ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے نگران وزیراعظم نے کہا کہ میں نے تکمیل پاکستان کے لیے مسلم لیگ(ق) سے اپنی سیاست کا آغاز کیا تھا، قوم پرستوں سے بات چیت کا حامی تھا لیکن میرا ماننا ہے کہ قوم پرستوں کے علاوہ دیگر بھی بلوچوں کے نمائندے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیاسی شخصیات اور سیاسی سوچ رکھنے والوں کو ہی حکومت کا سربراہ ہونا چاہیے اور نگران وزیراعظم بننے کی تجویز کا پہلے سے علم نہیں تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ نگران حکومت کے پاس محدود اختیارات اور وقت کم تھا لیکن پھر بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جو اہداف مقرر کیے تھے ان میں کامیابی ملی، اس حوالے سے حکومت کی کارکردگی رپورٹ جاری کی جائے گی۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ محصولات میں اضافہ اور اخراجات میں کمی حکومت کا بڑا مسئلہ ہے اور رہے گا، ایف بی آر میں اصلاحات کے لیے کوشاں ہیں، ٹیکسوں کے نظام میں بہتری کے بغیر چارہ نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نجکاری طویل عمل ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات کی ادائیگیوں سمیت دیگر معاملات ہیں، نجکاری کے معاملے پر کافی اقدامات کیے ہیں، ایس آئی ایف سی کا فورم سابق حکومت نے تشکیل دیا اور پارلیمنٹ میں اس حوالے سے قانون سازی کی گئی۔

انہوں نے کہاکہ ہم نے اس کا تسلسل جاری رکھا، یہ بہترین فورم ہے، اس سے ملک کو فائدہ ہو رہا ہے، آئندہ حکومت اس تسلسل کو جاری رکھے گی، ایس آئی ایف سی کے ذریعے متحدہ عرب امارات اور کویت کے ساتھ اربوں ڈالر کے معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں۔

نگران وزیر اعظم نے کہا کہ انتخابات سے متعلق تمام افواہیں دم توڑ چکی ہیں، 8 فروری کو ملک میں انتخابی عمل مکمل ہو جائے گا، چند دن میں نئی حکومت کے خدوخال واضح ہو جائیں گے، سیاسی عدم استحکام دم توڑ جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ریاست کے تصور پر حملہ کیا گیا، قانون کے مطابق کارروائی کی جا رہی ہے اور اس کو منطقی انجام تک پہنچنا چاہیے، سیاسی جماعتوں میں انفرادی اثرورسوخ زیادہ ہے، 9 مئی واقعہ میں کچھ لوگ ملوث ہیں لیکن اس کے لیے پوری سیاسی جماعت کو فسادی نہیں کہہ سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ 9مئی میں ملوث افراد نے نامعقول کام کیا جس کے سنگین نتائج ہیں، ہم کسی سیاسی جماعت کو ٹارگٹ نہیں کر رہے ہیں۔

انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ عوام جس کو بھی منتخب کریں گے وہ ملک میں سیاسی استحکام کے لیے کام کریں گے اور اس پر قابو پا لیں گے، حکومت کسی مخصوص جماعت کو سہولت فراہم نہیں کر رہی، تمام سیاسی جماعتوں سے مساوی سلوک کیا جا رہا ہے۔

افغان مہاجرین کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ کونسا ملک ہے جو بغیر پاسپورٹ کے کسی کو سفر کی اجازت دیتا ہے، میں ریاست پاکستان کا حامی ہوں، امیگریشن قوانین کے تحت آمدورفت ہوتی ہے، غیر قانونی غیر ملکی تارکین کو ان کے وطن واپس بھیجنے کا فیصلہ درست تھا اور آئندہ حکومت کو اس کا تسلسل برقرار رکھنا چاہیے۔

نگران وزیراعظم نے کہا کہ ایران کا پاکستان پر حملہ غلط اقدام تھا اور اس حملے کی توقع نہیں تھی، پوری دنیا نے پاکستان کے اقدام کو سراہا اور ہم اپنی سرحد پر چوکس رہیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان رابطے کے موجودہ چینلز کو بروئے کار لانا دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، پاکستان کے پاس ایران کو جواب دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا، اس کا کریڈٹ آرمی چیف کو جاتا ہے، پاکستان اپنے فیصلے خود کرتا ہے اور حملے کے جواب کا فیصلہ بھی ہمارا اپنا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 25 اکتوبر 2024
کارٹون : 24 اکتوبر 2024