• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:07pm
  • LHR: Zuhr 11:49am Asr 3:24pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:24pm

لانگ مارچ کے دوران جو کچھ ہوا وہ دلخراش مناظر لوگ نہیں بھولے، شہبازشریف

شائع January 25, 2024
فوٹو:ڈان نیوز
فوٹو:ڈان نیوز

مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پاکستان تحریک انصاف پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ لانگ مارچ کے دوران جو کچھ ہوا وہ دلخراش مناظر لوگ نہیں بھولے ہیں۔

ڈان نیوز کے مطابق منڈی بہاؤ الدین میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب 2013 میں نواز شریف وزیر اعظم بنے تو سازش شروع ہوگئی تھی، ان کے خلاف لانگ مارچ کرایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ نوازشریف کے خلاف جس نے لانگ مارچ کیا اور کروایا انہیں آپ جانتے ہیں، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے منتیں کی گئیں کہ ڈی چوک چھوڑ دو، لیکن انہوں نے جگہ خالی نہیں کی کی، ان کے دھرنے کی وجہ سےچینی صدر کا دورہ منسوخ ہوا، آرمی پبلک اسکول (اے پی ایس) کے بچے شہید ہوئے تو دھرنا ختم کیا گیا، 2017 میں نواز شریف کا تختہ الٹا دیا گیا۔

رہنما مسلم لیگ (ن) کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ نہیں چاہتے کہ ملک ترقی کرے، دیکھیں 9 مئی کو کیا ہوا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ نواز شریف نے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردیا تھا، نوازشریف حکومت میں لاکھوں بچوں کو لیپ ٹاپ دیے گئے، یہ کہتے تھے کہ لیپ ٹاپ کیوں دیتےہیں؟ اگر لیپ ٹاپ نہ دیتے تو کیا انہیں کلاشنکوف دیتے؟

سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دانش اسکولوں میں یتیتم بچے بچیاں تعلیم حاصل کرتےہیں، نواز شریف نے ملک بھر میں سڑکوں کا جال بچھا دیا ہے، نواز شریف کی شبانہ روز محنت سے دن رات ترقی ہورہی تھی، نواز شریف نے عوام کی جو خدمت کی وہ آپ کے سامنے ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے بتایا کہ 8 فروری کی آمد آمد ہے، 8 فروری کو اپنے ووٹوں کے ذریعے نواز شریف کو وزیراعظم بنائیں۔

سابق وزیر اعظم نے واضح کیا کہ نوجوان نسل ہمارا اصل سرمایہ ہیں، ہمیں نوجوانوں کو تعلیم سے آراستہ کرانا ہے، عوام کو کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہوتا،

شہباز شریف نے کہا کہ منڈی بہاؤ الدین آکر بہت خوشی ہو رہی ہے، منڈی بہاؤ الدین کے عوام کو نواز شریف کا سلام پہنچانا چاہتا ہوں، نواز شریف اگر کامیاب ہوئے تو منڈی بہاؤ الدین میں یونیورسٹی اور ہسپتال بنائیں گے۔

صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے دعویٰ کیا کہ ان کی جماعت کے پچھلے دور حکومت میں پانچ سال کے دوران ایک بھی سیاسی قیدی نہیں تھا، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کو بالواسطہ طنز کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں بھی نجی جیلیں ختم کی جائیں جہاں غریبوں پر مظالم کی انتہا کی جاتی ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024