کینسر سے ’جادوئی شفا‘ پانے کیلئے والدین نے بچے کو دریا میں ڈبو دیا، بچہ ہلاک
بھارت میں ایک حیران کن اور افسوس ناک واقعہ رپورٹ ہوا ہے جہاں والدین نے کینسر میں مبتلا اپنے بچے کو ’جادوئی شفا یا کسی معجزے‘ کے لیے دریا میں ڈبو دیا جس کے نتیجے میں بچہ جان سے ہاتھ دھو بیٹھا۔
بھارتی ویب سائٹس انڈیا ٹوڈے اور این ڈی ٹی وی کی رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ بھارت کی ریاست اتراکھنڈ میں پیش آیا جہاں پانچ سالہ بچہ بلڈ کینسر میں مبتلا تھا، اس کے والدین کا خیال تھا کہ بھارت کی ’مقدس ترین‘ دریائے گنگا میں بچے کو بیماری سے شفایاب کردے گا۔
واضح رہے کہ دریائےگنگاکو ہندو مذہب میں اہم حیثیت حاصل ہے اور ہندو اسے مقدس سمجھتے ہیں اور اس کی پوجا کی جاتی ہے، کورونا کے دنوں میں کئی لوگ اس دریا میں نہانے بھی گئے تھے تاکہ بیماری سے شفایاب ہوسکیں۔
بچے والدین دہلی سے اتراکھنڈ کے شہر ہریدوار روانہ ہوئے تھے، بچے کے ساتھ اس کے والدین اور ایک اور خاتون رشتہ دار بھی تھے۔
رپورٹس کے مطابق بچے کی حالت سنگین تھی، جس گاڑی میں والدین سفر کررہے تھے اس کے ڈرائیور کا کہنا تھا کہ بچے کے والدین نے بتایا کہ بچہ کینسر میں مبتلا ہے اور دہلی میں اس کا کوئی علاج نہیں ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق والدین بچے کو کافی دیر تک دریائے گنگنا میں ڈبوتے رہے، بچے کی ہاتھ کے اشارے سے مدد بھی مانگی، والدین کی جانب سے نہ رکنے پر وہاں موجود دیگر لوگوں نے زبردستی لڑکے کو باہر نکالا جس پر والدین غصہ ہوگئے۔
پولیس کے پہنچنے پر بچے کو فوری ہسپتال لے جایا گیا لیکن بچہ ہلاک ہوچکا تھا۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ مردہ بچے کے ساتھ اس کی خالہ بیٹھی ہیں اور کہہ رہی ہیں کہ ’مجھے یقین ہے بچہ دوبارہ زندہ ہوجائے گا‘۔
پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔