• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:01pm Isha 6:26pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

بابری مسجد کے مقام پر رام مندر کی تعمیر، پاکستان کا اظہار مذمت

شائع January 22, 2024
—فائل فوٹو: ٹوئٹر
—فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان نے بھارتی شہر ایودھیا میں شہید بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر و تقدیس کی شدید مذمت کردی ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ ہندو انتہا پسندوں نے 6 دسمبر 1992 میں صدیوں پرانی مسجد کو شہید کردیا تھا، افسوسناک طور پر بھارت کی اعلیٰ عدلیہ نے نا صرف اس نفرت انگیزی میں ملوث ملزمان کو رہا کردیا بلکہ اس مقام پر ایک مندر قائم کرنے کی اجازت بھی دے دی تھی۔

محکمہ خارجہ کے بیان کے مطابق آج کی تقریب کا باعث بننے والی گزشتہ 31 سالوں کی پیش رفت بھارت میں بڑھتی ہوئی اکثریت پسندی کی نشاندہی کرتی ہے، یہ بھارتی مسلمانوں کی سماجی، اقتصادی اور سیاسی پسماندگی کے لیے جاری کوششوں کا ایک اہم حصہ ہے۔

مزید کہا گیا کہ شہید کی گئی مسجد کے مقام پر مندر کی تعمیر آنے والے وقتوں میں بھارت کے جمہوریت کے چہرے پر دھبہ بنے گی، یہ بات قابل ذکر ہے کہ وارانسی کی گیانواپی مسجد اور متھورا کی عید گاہ مسجد سمیت کئی مسجدوں کو بھی بے حرمتی کے خطرے کا سامنا ہے۔

بیان کے مطابق بھارت میں ’ہندوتوا‘ نظریے کی بڑھتی لہر مذہبی ہم آہنگی اور علاقائی امن کے لیے سنگین خطرہ ہے، بھارت کی دو بڑی ریاستوں، اتر پردیش اور مدھیہ پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے بابری مسجد کی شہادت یا ’رام مندر‘ کے افتتاح کو پاکستان کے ٹکڑوں پر دوبارہ قبضہ کرنے کی جانب پہلا قدم قرار دیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری کو بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلامو فوبیا، نفرت انگیز تقاریر اور نفرت انگیز جرائم کا نوٹس لینا چاہیے، اقوام متحدہ اور دیگر متعلقہ بین الاقوامی اداروں کو بھارت میں اسلامی ثقافتی مقامات کو انتہا پسند گروہوں سے بچانے اور بھارت میں اقلیتوں کے مذہبی اور ثقافتی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

بیان میں پاکستانی حکومت نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ مسلمانوں اور ان کے مقدس مقامات سمیت مذہبی اقلیتوں کی حفاظت کو یقینی بنائے۔

کارٹون

کارٹون : 22 نومبر 2024
کارٹون : 21 نومبر 2024