• KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm
  • KHI: Asr 4:09pm Maghrib 5:45pm
  • LHR: Asr 3:27pm Maghrib 5:04pm
  • ISB: Asr 3:27pm Maghrib 5:05pm

پیپلزپارٹی کے انتخابی دفتر پر حملے کا مقدمہ 10 نامعلوم افراد کیخلاف درج

شائع January 20, 2024
— فائل فوٹو: ڈان نیوز
— فائل فوٹو: ڈان نیوز

لاہور کے حلقے پی پی 162 میں پیپلزپارٹی کے امیدوار کے انتخابی دفترپرپٹرول بم پھینکنے کا مقدمہ 10 نامعلوم افراد کے خلاف درج کر لیا گیا۔

ڈان نیوز کے مطابق پیپلزپارٹی کے انتخابی امیدوار منظر عباس کھوکھر کے بیٹے کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

مدعی مقدمہ کے مطابق نامعلوم افراد پیٹرول سے بھری بوتلیں لے کر دفتر پر حملہ آور ہوئے، پٹرول سے بھری بوتلیں آفس کے دروازوں اور بینرز پر پھینک کر آگ لگا دی۔

قبل ازیں، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا نے لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر حملے کا نوٹس لیا۔

ترجمان الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی شکایت پر ایف آئی آر کے اندراج کا حکم دے دیا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ آئی جی پنجاب کو ہدایات جاری کر دی گئیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ رات لاہور میں پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن آفس پر نامعلوم مسلح افراد نے پیٹرول بم حملہ کر دیا تھا، جس میں آفس کے دروازے پر لگے بینرز اور پینا فلیکس سمیت دیگر اشیا جل کر راکھ ہوگئی تھیں۔

لاہور میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی-162 سے امیدوار منظر عباس کھوکھر کے ٹاؤن شپ میں دفتر پر حملہ کیا گیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کی نائب صدر شیری رحمٰن نے این اے۔127 میں پیپلز پارٹی کے دفتر پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ چند مخالفین نے الیکشن آفس پر پیٹرول بم سے حملہ کیا جو تشویشناک اور قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پولیس ہماری ایف آئی آر درج کرنے سے بھی انکار کر رہی ہے اور پنجاب پولیس کے ذمہ داران اور الیکشن کمیشن کو واقعے کا سختی سے نوٹس لینا چاہیے۔

دوسری جانب، سینیٹر تاج حیدر نے پی پی۔162 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار منظر عباس کے انتخابی دفتر پر حملے کے حوالے سے چیف الیکشن کمشنر کو خط لکھ دیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی۔162 دراصل این اے۔127 کا ایک متعلقہ حلقہ ہے جہاں سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری الیکشن لڑ رہے ہیں اور اس علاقے میں کوئی بھی سیکیورٹی خطرہ بہت سنگین معاملہ ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ آئی جی اور سی پی او لاہور کو ہدایت کی جائے کہ وہ حملے کی مکمل تحقیقات کریں اور مجرموں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کریں اور علاقے میں امن قائم کریں۔

کارٹون

کارٹون : 15 نومبر 2024
کارٹون : 14 نومبر 2024