• KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:16am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:43am Sunrise 7:12am
  • KHI: Fajr 5:54am Sunrise 7:16am
  • LHR: Fajr 5:34am Sunrise 7:01am
  • ISB: Fajr 5:43am Sunrise 7:12am

چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف مستعفی

شائع January 19, 2024
ذکا اشرف— فائل فوٹو: اے پی
ذکا اشرف— فائل فوٹو: اے پی

پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین ذکا اشرف نے اپنی مدت ملازمت ختم ہونے سے قبل ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔

نگراں وفاقی وزیر فواد حسن فواد نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ذکا اشرف نے اپنا استعفیٰ پی سی بی کے پیٹرن وزیراعظم کو بھیج دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کو جن معاملات کی اجازت تھی انہیں وہ تمام امور کرنے دیے گئے اور ان معاملات سے روکا تھا جن کی اجازت نہیں تھی۔

فواد حسن فواد نے کہا کہ بطور وزارت بین الصوبائی رابطہ حکومتی ہدایات پر پی سی بی کے معاملات پر نظر رکھی ہوئی تھی۔

اس سے قبل ذرائع نے بتایا تھا کہ پی سی بی کی مینجمنٹ کے چیئرمین ذکا اشرف نے چیئرمین کے ساتھ ساتھ بورڈ آف گورنر کے رکن کی حیثیت سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق ذکا اشرف حکومت کی جانب سے معاملات پر اختیارات نہ ملنے پر مستعفیٰ ہوئے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ کرکٹ کی بہتری کے لیے کام کر رہا تھا لیکن موجودہ حالات میں ہمارے لیے کام کرنا ممکن نہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ اب وزیر اعظم پر منحصر ہے کہ وہ کس کو چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی نامزد کرتے ہیں۔

یاد رہے گزشتہ روز وزارت بین الصوبائی رابطہ نے چئیرمین مینجمنٹ کمیٹی سے ملاقات کی تھی۔

ذکا اشرف اور پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی کی مدت پانچ فروری تک تھی لیکن انہوں نے اپنی مدت کے اختتام سے قبل ہی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

ذرائع کے مطابق پی سی بی الیکشن کمشنر خاور شاہ کو قائم مقام چیئرمین پی سی بی بنائے جانے کا امکان ہے۔

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ رواں ماہ کے اوائل میں نگران وفاقی حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ ذکا اشرف کو اہم فیصلے کرنے سے روک دیا تھا۔

نگران وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات اور پارلیمانی امور مرتضی سولنگی نے ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران جماعت اسلامی کے سینیٹر مشتاق احمد کے سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ نگران حکومت نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کے اختیارات کو محدود کر دیا ہے، وہ کوئی بنیادی فیصلہ نہیں کر سکتے۔

کارٹون

کارٹون : 28 دسمبر 2024
کارٹون : 27 دسمبر 2024