کے ای ایس سی دو یونٹ لیز پر دے گی
اسلام آباد: حکومت نے کراچی کے شہریوں کو بجلی کی بہتر فراہمی کیلئے کے ای ایسی سی کی نجکاری کی تھی مگر اب کے ای ایس سی انتظامیہ نے سرمایہ کاری کرنے کی بجائے بن قاسم پاور پلانٹ کے دویونٹ یونٹس لیز پردینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
حکومت نے کراچی میں بجلی کی بہتر فراہمی کیلئے 2005میں کے ای ایس سی کی نجکاری کی۔ الجماعیہ گروپ کارگردگی بہتر نہ بنا سکا تو 2009 میں ابراج گروپ کواس کے شیئرز فروخت کردئیے گئے۔
ڈان نیوز کو موصول دستاویز کے مطابق کے ای ایس سی کی موجودہ انتظامیہ نے بھی اعتراف کرلیا ہے کہ وہ بجلی کی پیداوار بڑھانے کیلئےمزید سرمایہ کاری کے قابل نہیں رہے۔
دستاویز میں کہا گیا ہے کہ بن قاسم پاور یونٹس گیس پر پوری صلاحیت کے تحت نہیں چلائے جاسکے اور مجبوراً انہیں تیل پر منتقل کیا گیا ۔ اسی لئے کمپنی مالی مشکلات اور قرض میں گرفتار ہے۔
اسی کے باعث بن قاسم پاور پلانٹ کے دویونٹس برائٹ ایگل انٹرپرائززکو 20سال کیلئے لیز پر دینے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ 420میگاواٹ صلاحیت کے حامل یونٹ 3اور4کو 20سال لیز پر دیئے جانے کے معاملات طے پاچکے ہیں تاہم اب ان یونٹس کو کوئلے پر چلایا جائے گا۔
برائٹ ایگل انٹرپرائزز کی ذیلی کمپنی کے انرجی پلانٹ کو کوئلے پر منتقل اور رقم کا بندوبست کرے گی۔ کے ای ایس سی برائٹ ایگل کمپنی سے بجلی خرید کراپنے صارفین کو فروخت کرے گی۔
کے ای ایس سی نے نیپرا سے درخواست کی ہے کہ وہ بن قاسم پاور پلانٹ کے یونٹ تین اور چار کو 20سالہ لیز پر دینے کی اجازت دیتے ہوئ ترمیمی جنریشن لائسنس جاری کرے۔ کے ای ایس سی نے حکومتی رضامندی تو حاصل کرلی ہے مگر یہ ڈیل نیپرا کی اجازت سے ہی پایہ تکمیل تک پہنچے گی۔
تبصرے (1) بند ہیں