بھارت کی ایک اور پاکستان مخالف فلم، ’فائٹر‘ پر سخت تنقید
بولی وڈ کی سُپر اسٹار اداکارہ دپیکا پڈوکون، ہریتک روشن اور انیل کپور کی جلد کی ریلیز ہونے والی فلم ’فائٹر‘ میں پاکستان مخالف بیانیے نے ایک اور تنازع کھڑا کردیا، فلم کا ٹریلر جاری کردیا گیا ہے۔
یوٹیوب پر جاری 3 منٹ 9 سیکنڈ دورانیہ کا ٹریلر جاری کیا گیا جس میں فلم میں ہریتک روشن اور دیپیکا پڈوکون انڈین فضائیہ کے اسکواڈرن لیڈر کا کردار ادا کررہے ہیں جبکہ انیل کپور کمانڈنگ آفیسر کے روپ میں نظر آئیں گے۔
ٹریلیر میں دکھایا گیا کہ پلوامہ حملے کے بعد انڈین فضائیہ پاکستان کے خلاف ایک آپریشن کا منصوبہ بناتی ہے، فلم میں حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کرنے کے علاوہ اس میں پاکستان مخالف مواد کو بھی دکھایا گیا ہے۔
اس کےعلاوہ ٹریلر میں ’بھارت کا کشمیر‘ اور ’بھارت نے پاکستان پر قبضہ کرلیا‘ جیسے متنازع ڈائیلاگ شامل کیے گئے جس پر پاکستانی شائقین نے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے۔
ٹریلر کے دوران دکھایا گیا کہ نیوز کاسٹر کہتی ہیں کہ ’بھارتی فوجیوں پر پاکستان سے حملہ ہوا ہے جس میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے ہیں‘، جس پر بظاہر ایک بھارتی وزیر کا ڈائیلاگ ہے کہ ’بم دھماکے، 26/11 اور اب پلوامہ، پچھلے 50 سالوں کسی سرکار نے ان کی حرکتوں پر کا منہ توڑ جواب نہیں دیا لیکن اب بس، انہیں دکھانا پڑے گا کہ باپ کون ہے!۔‘
اسی دوران ریتیک روشن ایکشن سین کے دوران کہتے ہیں کہ ’ پی او کے کا مطلب پاکستان نے کشمیر پر قبضہ کرلیا، لیکن مالک ہم ہیں’
اس کےعلاوہ وہ کہتے ہیں کہ ’ تم جیسے دہشت گردوں کی وجہ سے اگر ہم بدتمیزی پر اتر آئے تو تمہارا ہر محلہ آئی او پی بن جائے گا، انڈیا پاکستان پر قبضہ کرےگا’۔
یہ پہلی بار نہیں کہ بولی وڈ میں پاکستان مخالف فلمیں بنائی گئی ہے، اس سے قبل ’اوڑی‘، ’دی کشمیر فائلز‘ اور ’دی کیرالا اسٹوری‘، ’ٹائیگر 3‘، جیسی فلمیں بلاک بسٹر قرار پائیں۔
قوم پرستی اور پاکستان مخالفت کی تازہ لہر نے سنی دیول کے دم توڑ چکے کریئر میں ایسی روح پھونک دی کہ وہ ’غدر 2‘ کا زینہ لگا کر سیدھے 500 کروڑ کلب میں جا پہنچے۔
فلم میں انتہائی متنازع ڈائیلاگ شامل کرنے پر پاکستانی شائقین شدید برہمی کا اظہار کررہے ہیں، اس دوران نامور میک اپ آرٹسٹ نتاشا علی لاکھانی نے بھی ٹریلر پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے ہریتک روشن کے ساتھ پرانی تصویر شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ ’یہ میری بھارت کے آخری سفر کی تصویر ہے، اس وقت دونوں ممالک کے درمیان اچھے حالات تھے، ہم سونیا باجی کی فلم تاج محل کے پریمیئر کے لیے وہاں گئے تھے، ہدایتکار سنجے خان تھے اور ہمیں ایک شادی میں مدعو کیا گیا تھا، ہریتک اس وقت بہت بڑے سپر اسٹار تھے لیکن اسے اپنے دوستوں اور فیملی کے ساتھ ان کا عاجزانہ رویہ تھے،‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’اس وقت ہر ایک دکاندار سے لے کر ڈرائیور تک تمام بھارتی لوگوں کے دل بہت اچھے اور ایک دوسرے سے پیار کرتے تھے، سیاست اور نفرت کا دور دور تک نشان نہیں تھا، اس عرصے کے دوران میرے کئی بھارتی دوست بنے لیکن فائٹرکا ٹریلر دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ بولی وڈ فلم انڈسٹری نفرت انگیز ایجنڈے اور مواد کو فروغ دے رہی ہے جس پر ہمیں بولنا چاہیے۔‘
نتاشا علی لاکھانی نے کہا کہ ’بڑے بجٹ ہونے کے باوجود بولی وڈ کی حالیہ مقبول فلمیں پاکستانی دہشت گردوں کے گرد گھومتی ہیں، اس فلم میں بھی بولی وڈ کے نامور اداکار فلم میں پٌاکستانی دہشت گردوں پر مبنی ڈائیلاگ بول کر اپنی حب لاوطنی کا اظہار کررہے ہیں۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اور پاکستان ایٹمی طاقتیں ہیں، دونوں ممالک کے درمیان خطرناک جنگیں ہوئی ہیں، مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی زندگی تباہ ہوگئی ہے، اس دوران ہریتک کا یہ کہنا کہ ’پاکستان کشمیر پر قابض ہے لیکن مالک ہم ہیں‘ دونوں ممالک کے درمیان تنازع میں اضافہ کرسکتا ہے، کشمیر کی حساس صورتحال پر ایسی بیان بازی انتہائی خطرناک ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ہم ایسی فلمیں کیوں نہیں بنا سکتے جس سے دونوں ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں؟ بھارت اپنی فلموں میں پاکستان مخالف مواد کے بغیر حب الوطنی پر مبنی فلمیں کیوں نہیں بنا سکتا؟ موجودہ عالمی منظر نامے کو دیکھتے ہوئے کیا کسی بھی ملک پر قبضہ کرنے کی بات کرنا معنی رکھتی ہے؟ ایسے وقت میں سنیما اور آرٹ کو نفرت پھیلانے کے بجائے دنیا میں امن اور محبت کا پیغام دینا چاہیے۔
نتاشا علی کے علاوہ دیگر پاکستانی صارفین بھی فلم کے ٹریلر پر شدید تنقید کرتے ہوئے دکھائی دیے، حذیفہ نامی صارف نے کہا کہ بھارت پروپیگنڈا مشین کا لیول ہی کچھ اور ہے، یہ واقعہ 4 سال پہلے ہوا تھا اور اس کے نتیجے میں ایک بھارتی جیٹ کو پاکستان نے مار گرایا تھا اور ایک بھارتی ہیلی کاپٹر خود بھارت نے مار گرایا تھا۔ اس فلم کا مقصد کیا ہے؟
ایک اور صارف نے لکھا کہ یہ پروپگینڈا فلم کے لیے بھی بہت بُرا ٹریلر ہے، فلم کے ڈائیلاگ کسی ٹویٹر پر کے ایکٹو صارف بکھت سے لکھوائے گئے ہیں۔’