مالدیپ کے صدر کا بھارت سے 15مارچ تک بحر ہند میں موجود فوج واپس بلانے کا مطالبہ
مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے دورہ چین سے واپسی کے ایک دن بعد بھارت سے کہا ہے کہ وہ بحیرہ ہند میں موجود اپنے تقریباً 100 فوجیوں کو 15 مارچ تک واپس بلا لے۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق نئی دہلی بحر ہند میں جزیروں کے سلسلے کو اپنے اثر و رسوخ میں تصور کرتا ہے لیکن مالدیپ کا اب چین کی جانب جھکاؤ بڑھتا جا رہا ہے۔
اتوار کو مالدیپ میں بھارتی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت کے دوران صدر محمد معیزو نے اپنے انتخابی نعرے پر عملدرآمد کرتے ہوئے بھارت کو فوجیوں کے انخلا کے لیے 15 مارچ کی ڈیڈ لائن دی۔
محمد معیزو کے پبلک پالیسی سیکریٹری عبداللہ ناظم ابراہیم نے صحافیوں کو بتایا کہ صدر نے یہ درخواست دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطح کی کمیٹی کے اجلاس میں پیش کی جو فی الحال زیر غور ہے۔
جزیرہ نما کے وسیع سمندری علاقے میں گشت کرنے کے لیے بھارت کے تین جہازوں میں طبی عملے سمیت تقریباً 89 اہلکار تعینات ہیں۔
گزشتہ سال ستمبر میں اقتدار میں آنے والے محمد معیزو نے اپنی انتخابی مہم کے دوران مذکورہ خطے سے بھارتی افواج کو بے دخل کرنے کا عہد کیا تھا۔
ہفتے کے روز چین کے دورے سے واپسی کے بعد دارالحکومت مالے پہنچنے پر صدر نے کہا کہ مالدیپ چھوٹا ہو سکتا ہے لیکن ہمارے ساتھ غنڈہ گردی نہیں کی جا سکتی، ہم ایسا ملک نہیں ہیں جو کسی دوسرے ملک کی کالونی ہو، ہم ایک خودمختار قوم ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علاقائی سالمیت کی اس پالیسی کا چین بھی احترام کرتا ہے۔
چین اور بھارت کے درمیان اثر و رسوخ کے حصول کے لیے جاری جنگ کے دوران محمد معیزوں نے ستمبر میں اس انتخابی نعرے کے ساتھ فتح حاصل کی تھی کہ وہ چین کے ساتھ مضبوط تعلقات قائم کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چھوٹا ملک ہو سکتے ہیں لیکن یہ آپ کو ہمیں دھونس دھمکی دینے کا لائسنس نہیں دیتا۔ تاہم اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے بھارتی فوجیوں کی جگہ مذکورہ خطے میں چینی افواج کی تعیناتی کے تاثر کو بھی رد کردیا۔
محمد معیزو نے رواں ہفتے چین کا دورہ کیا تھا جو ان کا صدر بننے کے بعد پہلا سرکاری دورہ تھا۔