• KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm
  • KHI: Maghrib 5:43pm Isha 7:02pm
  • LHR: Maghrib 5:00pm Isha 6:25pm
  • ISB: Maghrib 5:01pm Isha 6:28pm

گرفتار ملزم کی ہلاکت کا معاملہ: ڈی ایس پی اور ایس ایچ او معطل، مقدمہ درج

شائع January 14, 2024
تحقیقات میں سامنے آیا کہ گرفتار ملزم نظام الدین مبینہ طور پر پولیس کے تشدد سے ہلاک ہوا تھا — فائل فوٹو
تحقیقات میں سامنے آیا کہ گرفتار ملزم نظام الدین مبینہ طور پر پولیس کے تشدد سے ہلاک ہوا تھا — فائل فوٹو

پولیس کے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) میں گرفتار ملزم کی ہلاکت کے معاملے میں ڈی ایس پی اور ایچ ایس او کو معطل جبکہ مقدمہ درج کرکے ایک پولیس اہلکار اور ایس آئی یو کے سابق اے ایس آئی کو گرفتار کرلیا گیا۔

گرفتار ملزم نظام الدین کی ہلاکت کی اطلاع ملنے کے بعد ڈی آئی جی سی آئی اے احمد نواز چیمہ نے ایس آئی یو تھانے کا دورہ کیا اور واقعے کی انکوائری کی۔

تحقیقات میں سامنے آیا کہ گرفتار ملزم نظام الدین مبینہ طور پر پولیس کے تشدد سے ہلاک ہوا تھا، ملزم سے بھتہ خوری کے درج مقدمے کے حوالے سے تفتیش کی گئی تھی اور ہلاکت کے بعد ناظم الدین کی لاش کو تفتیشی ٹیم منگھوپیر میں اسی کے گھر کے قریب خالی پلاٹ میں پھینک آئی تھی۔

لاش ملنے پر منگھوپیر میں مقدمہ درج کرکے پولیس اہلکار شاداب اور ایس آئی یو کے سابق اے ایس آئی ساجد کو گرفتار کرلیا گیا، مقدمے میں نامزد اے ایس آئی عقیل اور نجی شخص مفرور ہیں۔

ڈی آئی جی سی آئی اے نے دیگر افسران کی غفلت و لاپراہی پر اعلیٰ حکام سے محکمانہ کارروائی کی سفارش کی ہے۔

احمد نواز چیمہ نے ڈان کو بتایا کہ ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند نے ان کی تحقیقات کی روشنی میں ڈی ایس پی سعید احمد رند اور ایچ ایس او سید عتیق حسین شاہ کو معطل کردیا ہے، جبکہ شبیر احمد خان کو ایس ایچ او تعینات کردیا گیا ہے۔

کارٹون

کارٹون : 23 نومبر 2024
کارٹون : 22 نومبر 2024