• KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am
  • KHI: Fajr 5:37am Sunrise 6:58am
  • LHR: Fajr 5:16am Sunrise 6:42am
  • ISB: Fajr 5:24am Sunrise 6:52am

پشاور ہائیکورٹ: پی ٹی آئی رہنما کی گرفتاری کے معاملے پر ایس پی کینٹ طلب

شائع January 12, 2024
—فائل فوٹو:ڈان
—فائل فوٹو:ڈان

پشاور ہائی کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) رہنما آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی گرفتاری کے معاملے پر ایس پی کینٹ کو طلب کر لیا، جبکہ جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ پولیس کہہ رہی ہے، ہم نے گرفتار نہیں کیا، تو کیا جنات یا فرشتوں نےگرفتار کیا۔

ڈان نیوز کے مطابق جسٹس شکیل احمد اور جسٹس وقار احمد کی عدالت میں لاجبرخان ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

لاجبر خان ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ آفتاب عالم کو عدالت کے احاطہ سے گرفتار کیا گیا، عدالت نے آج پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

عدالت نے آفتاب عالم کیس کا ریکارڈ منگو الیا، اور جسٹس شکیل احمد نے ہدایت دی کہ آفتاب عالم کو عدالت میں پیش کر دیں۔

بعد ازاں، پشاور پولیس نے آفتاب عالم ایڈووکیٹ کو ہائی کورٹ میں پیش کر دیا۔

سکندر ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ جن مقدمات میں گرفتار کیا گیا، آفتاب عالم کو ان میں ضمانت مل چکی، اب پولیس کہہ رہی ہےکہ غلط فہمی ہوئی،کسی مقدمےمیں مطلوب نہیں۔

جسٹس شکیل نے ریمارکس دیے کہ احاطہ عدالت سےگرفتاری پرآپ نے توہین عدالت کیس کیوں نہیں کی۔

جسٹس وقار احمد نے استفسار کیا کہ ایک وکیل کو احاطہ عدالت سے کیوں گرفتار کیا، ملک میں کونسا قانون رائج کرنا چاہتے ہیں۔

ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ اگرپولیس کارروائی نہیں کرتی تویہ سسٹم کہیں اورچلاجائےگا، جس پر جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ ایک غلط چیز کا دفاع نہ کریں پھر جنگل کا قانون بن جائے گا، ایک وکیل عدالت آتا ہے اور آپ تگڑے بن کرگرفتار کرتے ہیں۔

جسٹس شکیل نے کہا کہ پولیس کہہ رہی ہے، ہم نے گرفتار نہیں کیا، تو کیا جنات یا فرشتوں نےگرفتار کیا۔

پشاور ہائیکورٹ نے ایس پی کینٹ کو طلب کرلیا۔

کارٹون

کارٹون : 27 نومبر 2024
کارٹون : 26 نومبر 2024