غزہ میں جنگ بندی کے لیے قطر کی اسرائیل کو نئی پیشکش
حماس اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کو رکوانے کے لیے قطر کی جانب سے نئی پیشکش کی گئی ہے جس میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے بدلے حماس کو غزہ سے بے دخل کرنے کی تجویز پیشکش کی گئی ہے۔
اسرائیلی نیوز چینل 13 کے مطابق قطر نے 3ماہ سے زائد عرصے سے زجاری جنگ کو رکوانے کے لیے صہیونی ریاست کو ایک نئی پیشکش کی ہے۔
اس نئی پیشکش کے تحت ثالثی کا کردار ادا کرنے والے قطر نے جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی کے بدلے حماس کے رہنماؤں کی ملک بدری اور غزہ سے جانے والوں کے دوبارہ اپنے گھروں کو واپسی کی تجویز پیش کی ہے۔
اس پیشکش کے مطابق قیدیوں کی بتدریج رہائی عمل میں لائی جائے گی۔
اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ میں اس وقت اس پیشکش کے حوالے سے بحث جاری ہے جہاں کابینہ کے اراکین پر حماس کی جانب سے یرغمال بنائے گئے قیدیوں کے اہلخانہ کا دباؤ بھی ہے جس کی وجہ سے امید ہے کہ شاید اسرائیلی کابینہ اس پیشکش کو قبول کر لے گی۔
اس پیشکش کے بعد یرغمالیوں کے اہلخانہ نے کابینہ سے کہا ہے کہ وہ قیدیوں کی رہائی سے کم کسی بھی چیز پر آمادہ نہ ہوں اور ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایک ایسا معاہدہ کیا جائے جس کے تحت قیدیوں کی فوری رہائی یقینی بنائی جائے۔