کیوبا: پیٹرول کی قیمتوں میں 500 فیصد اضافہ
کیوبا میں مہنگائی سے ستائے عوام کے لیے پیٹرول 500 فیصد مہنگا کردیا گیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق کمیونسٹ جزیرے کی غریب حکومت نے اپنے بجٹ خسارے کو کم کرنے کی کوشش کرتے ہوئے یکم فروری سے پیٹرول کی قیمتوں میں 500 فیصد اضافے کا اعلان کیا ہے۔
اطلاق کے بعد ایک لیٹر پیٹرول کی قیمت 25 پیسو (20 امریکی سینٹس) سے بڑھ کر 132 پیسو جبکہ پریمیئم پیٹرول کی قیمت 30 پیسو سے 156 پیسو ہوجائے گی۔
کیوبا کے وزیر ٹرانسپورٹ ایڈورڈو روڈریگز نے بتایا کہ سرکاری کمپنیاں اور نجی کیریئرز ہول سیل قیمتوں پر ایندھن خرید سکیں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ زیادہ تر پبلک ٹرانسپورٹ کے کرائے اپنی موجودہ قیمتوں پر برقرار رہیں گے لیکن اندرون ملک ائیرلائن ٹکٹوں اور بین الصوبائی بسوں کے کرایوں میں بڑا اضافہ ہوجائے گا۔
تقریبا 1 کروڑ آبادی پر مشتمل کیوبا کو 1990 کی دہائی میں سوویت یونین کے خاتمے کے بعد سے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے جس کی وجہ کورونا وائرس، حالیہ برسوں میں امریکی پابندیوں میں سختی اور معیشت میں ساختی کمزوریاں ہے۔
وزیر برائے اقتصادی امور الیجینڈرو گل نے کہا ہے کہ ملک پیٹرول کی موجودہ قیمت کو برقرار نہیں رکھ سکتا،جو دنیا میں سب سے سستا ہے۔
حکومت نے اہم رہائشی صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں 25 فیصد اضافے کے ساتھ ساتھ قدرتی گیس کی قیمت میں اضافے کی بھی تصدیق کی ہے۔