پرویز الٰہی، مونس الٰہی اور قیصرہ الٰہی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ

شائع January 9, 2024
جسٹس احمد ندیم ارشد نے بطور ایپلٹ ٹربیونل مقدمے کی سماعت کی—فائل فوٹو :
جسٹس احمد ندیم ارشد نے بطور ایپلٹ ٹربیونل مقدمے کی سماعت کی—فائل فوٹو :

لاہور ہائی کورٹ کی ایپلٹ ٹربیونل نے سابق وزیر اعلٰی پنجاب پرویز الٰہی، ان کی اہلیہ قیصرہ الٰہی اور ان کے صاحبزادے و سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔

ڈان نیوز کے مطابق ٹربیونل نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا ، جسٹس احمد ندیم ارشد نے بطور ایپلٹ ٹربیونل مقدمے کی سماعت کی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ امیدواران نے این اے 64 ، 69 اور پی پی 32، 34 گجرات سے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے۔

مونس الہٰی کے وکیل نے بتایا کہ اسپین میں پاکستانی ایمبیسی نے مونس الہٰی کے ساتھ تعاون نہیں کیا، ان کے کاغذات نامزدگی ایک دوست کے ذریعے دستخط کر وا کر پاکستان بھجوائے گئے۔

الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل دیے کہ سابق وفاقی وزیر عدالت سے اشتہاری ہیں جسے چھپایا گیا۔

پرویز الہٰی کے وکیل ایڈووکیٹ شہزاد شوکت کا کہنا تھا کہ یہ تمام اعتراضات پیٹیشن کے ہیں، ٹربیونل کے سامنے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کا معاملہ ہے، ریٹرننگ افسر (آر او) کا فیصلہ سامنے ہے اس کے جوابات بھی سامنے ہیں، آر او نے بغیر کسی قانونی وجہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے۔

سابق وزیر اعلٰی پنجاب کے وکیل ایڈووکیٹ شہزاد شوکت نے استدعا کی کہ ٹربیونل آر او کی جانب سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دے۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ میں پرویز الہٰی، ان کی اہلیہ اور بیٹے مونس الٰہی کے کاغذات مسترد ہونے کے خلاف درخواست پر جج احمد ندیم ارشد نے سماعت کی تھی۔

وکیل شکایت کنندہ نے بتایا تھا کہ ٹریبونل کی جانب سے جاری نوٹس موصول نہیں ہوا، تیاری کے لیے وقت دیا جائے۔

اس پر لاہور ہائی کورٹ نے سماعت 9 جنوری (آج) تک ملتوی کردی تھی۔

کارٹون

کارٹون : 4 اکتوبر 2024
کارٹون : 3 اکتوبر 2024