• KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm
  • KHI: Maghrib 5:45pm Isha 7:04pm
  • LHR: Maghrib 5:04pm Isha 6:28pm
  • ISB: Maghrib 5:05pm Isha 6:31pm

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس: بشریٰ بی بی غیر حاضر، بانی پی ٹی آئی کو کیس کی نقول فراہم

شائع January 8, 2024
بشریٰ بی بی طبیعت ناسازی کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔—فائل فوٹو: اے ایف پی
بشریٰ بی بی طبیعت ناسازی کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔—فائل فوٹو: اے ایف پی

190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کو ریفرنس کی نقول فراہم کردی گئی ہیں۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آج (8 جنوری کو) اڈیالہ جیل میں مقدمے کی سماعت کی، سماعت میں عمران خان کو عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی طبیعت ناسازی کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔

بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل شعیب شاہین اور بیرسٹر عمیر نیازی نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جو عدالت نے منظور کرلی۔

علاوہ ازیں عدالت نے 190 ملین پاؤنڈز کیس میں بانی پی ٹی آئی کو ریفرنس کی نقول فراہم کر دیں جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو غیر حاضری کے باعث نقول فراہم نہ کی جا سکیں۔

بعد ازاں عدالت نے 190ملین پاؤنڈز ریفرنس میں اشتہاری 6 ملزمان کے دائمی وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر دیے ہیں، نیب نے 6 اشتہاری ملزمان کے اثاثوں کی تفصیلات عدالت میں جمع کرادیں، عدالت نے ملزمان کے ملکیتی اثاثے منجمند کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

اشتہاری قرار دیے گئے ملزمان میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض، علی ریاض ملک، فرحت شہزادی، مرزاشہزاد اکبر، ذلفی بخاری اور ضیا المصطفی نسیم شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مقدمے کی سماعت کل (بروز منگل) تک ملتوی کردی گئی۔

’میں عالمی جریدے میں چھپنے والے کالم کی ذمہ داری لیتا ہوں‘

بعد ازاں بانی پی ٹی آئی نے صحافیوں سے غیر رسمی مختصر گفتگو کی۔

ایک صحافی نے عمران خان سے سوال کیا کہ دی اکانومسٹ میں چھپنے والا آرٹیکل آپ نے ہی لکھا تھا؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ میں بین الاقوامی جریدے میں چھپنے والے کالم کی ذمہ داری لیتا ہوں۔

صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں نے کالم سے متعلق زبانی ہدایات دی تھیں، ان گائیڈ لائنز کے نتیجے میں ہی آرٹیکل لکھا گیا اور چھاپا گیا، میں نے آرٹیکل زبانی ڈکٹیٹ کروایا تھا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ آئندہ ہفتے میری ایک تقریر بھی سوشل میڈیا پر آجائے گی، آج کل مصنوعی ذہانت (اے آئی) کا زمانہ ہے۔

پس منظر

یاد رہے کہ 6 جنوری کو ہونے والی سماعت میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فردِ جرم عائد نہیں ہوسکی تھی۔

عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس میں پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض سمیت ریفرنس کے 6 شریک ملزمان کو اشتہاری اور مفرور مجرم قرار دے دیا تھا۔

اس سے قبل 4 جنوری کو بھی عمران خان اور ان کی اہلیہ پر فرد جرم نہیں عائد ہوسکی تھی اور 190 ملین پاؤنڈز ریفرنسز میں درخواست ضمانت پر نیب کی جانب سے دلائل دیے گئے تھے جس کے بعد سماعت 6 جنوری تک ملتوی کردی گئی تھی۔

واضح رہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں الزام لگایا گیا ہے کہ عمران خان اور ان کی اہلیہ نے پی ٹی آئی کے دور حکومت میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کی جانب سے حکومتِ پاکستان کو بھیجے گئے 50 ارب روپے کو قانونی حیثیت دینے کے عوض بحریہ ٹاؤن لمیٹڈ سے اربوں روپے اور سینکڑوں کنال مالیت کی اراضی حاصل کی۔

یہ کیس القادر یونیورسٹی کے لیے زمین کے مبینہ طور پر غیر قانونی حصول اور تعمیر سے متعلق ہے جس میں ملک ریاض اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کے کیس میں برطانیہ کی نیشنل کرائم ایجنسی (این سی اے) کے ذریعے 140 ملین پاؤنڈ کی وصولی میں غیر قانونی فائدہ حاصل کیا گیا۔

عمران خان پر یہ بھی الزام ہے کہ انہوں نے اس حوالے سے طے پانے والے معاہدے سے متعلق حقائق چھپا کر کابینہ کو گمراہ کیا، رقم (140 ملین پاؤنڈ) تصفیہ کے معاہدے کے تحت موصول ہوئی تھی اور اسے قومی خزانے میں جمع کیا جانا تھا لیکن اسے بحریہ ٹاؤن کراچی کے 450 ارب روپے کے واجبات کی وصولی میں ایڈجسٹ کیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 14 نومبر 2024
کارٹون : 13 نومبر 2024