مودی کے حوالے سے تضحیک آمیز ریمارکس پر مالدیپ کے تین نائب وزرا معطل
مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے حوالے سے تضحیک آمیز بیان کرنے پر تین نائب وزرا معطل کر دیا۔
خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق مالدیپ کے صدر نے معاملے کی تحقیقات تک وزرا کے کام پر پابندی لگا دی ہے۔
محمد معیزو نے گزشتہ سال ستمبر کے انتخابات میں اس وعدوں کے ساتھ کامیابی حاصل کی تھی کہ وہ اپنے جزیرے سے سمندری طیارے چلانے والے بھارتی فوجیوں کے چھوٹے سے دستے کو بھی ہٹا دیں گے۔
نائب وزیر مریم شیونا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے بھارتی علاقے لکشدیپ کے دورے کے بعد مودی کو مسخرہ قرار دیا تھا جو مالدیپ کے بالکل شمال میں واقع جزیرہ ہے۔
معطل کیے گئے تین وزرا ملشا شریف، عبداللہ محزون اور شیونا کا تعلق وزارت نوجوانان سے ہے اور انہوں نے سوشل میڈیا پر نریندر مودی پر تنقید کی تھی۔
حکومت نے ایک بیان میں کہا کہ مالدیپ کی حکومت سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر غیر ملکی رہنماؤں اور اعلیٰ عہدے داروں کے خلاف توہین آمیز ریمارکس سے آگاہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ذاتی آرا ہیں اور مالدیپ کی حکومت کے خیالات کی نمائندگی نہیں کرتی ہیں۔
ایک سینئر انتظامی عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ مالدیپ کے صدر معیزو نے تینوں کو معطل کر کے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مالدیپ ان بیانات کے اثرات کے حوالے سے فکرمند ہے کیونکہ مالدیپ میں آنے والے غیر ملکی سیاحوں کی بڑی تعداد بھارت سے آتی ہے۔
مودی نے 4 جنوری کو سوشل میڈیا پر پوسٹ میں بھارت کے لکشدیپ جزیروں کے قدیم ساحلوں کی تعریف کرتے کی تھی جو مالدیپ کے شمال میں تقریباً 130 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔
اس نے سنورکلنگ کرتے ہوئے اپنی تصاویر پوسٹ کیں اور تجویز پیش کی کہ ان جزیروں کو تفریحی سرگرمیوں کے لیے آنے والے سیاحوں کی فہرست میں شامل ہونا چاہیے۔