چارسدہ: 2سالہ بیٹی کو ذبح کرنے والے سنگدل باپ کو سزائے موت سنا دی گئی
چارسدہ کی مقامی عدالت نے اپنی دو سالہ بیٹی کو بہیمانہ طریقے سے ذبح کر کے قتل کرنے والے ملزم کو سزائے موت سنا دی۔
ڈان نیوز کے مطابق چارسدہ کی مقامی عدالت میں ایڈیشنل سیشن جج عبدالحسن خان نے مریم قتل کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے بچی کو قتل کرنے والے مجرم باپ کو سزائے موت کا حکم دیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں ورثا کو 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی ادا کرنے کا حکم دیا اور جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں ملزم کو مزید 6 ماہ تک قید میں رکھا جائے گا۔
واضح رہے کہ جولائی 2022 میں ملزم نے اپنی دوسالہ بیٹی مریم کو اس شک کی بنا پر ذبح کر کے قتل کردیا تھا کہ وہ کسی اور کی بیٹی ہے۔
ملزم نے ابتدائی طور پر اپنی بیٹی کے قتل کی ایف آئی آر درج کرائی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اس کی بیٹی باہر کھیلنے گئی تھی لیکن واپس نہیں آئی اور جب وہ اسے ڈھونڈنے کے لیے نکلے تو ایک نالے کے کنارے سنسان مقام پر بچی کی لاش ملی تھی۔
ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس پر انکشاف ہوا تھا کہ بچی کے باپ نے ہی اسے بہیمانہ طریقے سے قتل کیا اور بعد میں اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا تھا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چارسدہ سہیل خالد نے پریس کانفرنس میں بتایا تھا کہ ملزم عبید اللہ نے اپنی معصوم بیٹی کو اس لیے قتل کیا کیونکہ اسے شبہ تھا کہ وہ اس کی نہیں بلکہ کسی اور کی اولاد ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ملزم کا دعویٰ تھا کہ اس کی بیوی کا شادی سے قبل کسی سے معاشقہ تھا جس نے اسے حاملہ کر دیا تھا اور جب شادی کے فوراً بعد بیٹی پیدا ہوئی تو سب نے انگلیاں اٹھانا شروع کر دیں جس سے وہ بہت افسردہ ہوا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ قتل کے حوالے سے 36 افراد کو گرفتار کر کے پوچھ گچھ کی گئی اور 40 گھروں کی پروفائلنگ بھی کی گئی جس کے بعد اصل مجرم کو پکڑا گیا۔
ڈی پی او نے بتایا تھا کہ ملزم کے قبضے سے جرم میں استعمال ہونے والا چاقو اور ایک پستول برآمد ہوا ہے اور جب پولیس اسے گرفتار کرنے کے لیے بھیجی گئی تو وہ خودکشی کرنا چاہتا تھا لیکن پستول نہ چل سکا اور پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔