داعش نے قاسم سلیمانی کی برسی پر دھماکوں کی ذمے داری قبول کر لی
دہشت گرد تنظیم داعش نے ایران میں قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر ہونے والے بم دھماکوں کی ذمے داری قبول کر لی ہے۔
پاسداران انقلاب کے سینئر رہنما قاسم سلیمانی 2020 میں عراق میں امریکا کی جانب سے کیے گئے ڈرون حملے میں مارے گئے تھے اور گزشتہ روز ان کی چوتھی برسی کے موقع پر ہونے والے دو بم دھماکوں میں 84 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ٹیلی گرام پر اپنے بیان میں داعش نے کہا کہ ہمارے دو اراکین نے کرمان میں ہجوم کے درمیان خود کو دھماکے سے اڑا لیا جہاں یہ لوگ قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے تھے۔
ایرانی تفتیش کاروں نے پہلے ہی تصدیق کی تھی کہ پہلا دھماکا ایک خود کش بمبار نے کیا تھا اور ان کا ماننا تھا کہ دوسرا دھماکا بھی خود کش بمبار کی جانب سے ہی کیا گیا۔
اس حملے کے خلاف آج ایران میں یوم سوگ منایا گیا اور ایران کے صدر ابراہیم رئیسی اور روحانی پیشوا آیت اللہ خامنائی نے اس حملے کا بدلہ لینے کا اعلان کیا ہے۔
اس حملے میں ابتدائی طور پر طور پر 103 افراد کی ہلاکت کا اعلان کیا گیا تھا لیکن بعد میں ہلاکتوں کی تعداد کم کر کے 84 کر دی گئی تھی۔