• KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 5:12pm
  • KHI: Zuhr 12:37pm Asr 5:19pm
  • LHR: Zuhr 12:07pm Asr 5:03pm
  • ISB: Zuhr 12:13pm Asr 5:12pm

’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس لینے کیلئے پی ٹی آئی کا سپریم کورٹ سے رجوع

شائع January 4, 2024
بیرسٹر گوہر علی خان نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا—فائل فوٹو:
بیرسٹر گوہر علی خان نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا—فائل فوٹو:

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ’بلے‘ کا انتخابی نشان واپس لینے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

’ڈان نیوز‘ کے مطابق سابق چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی خان نے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ پشاور ہائی کورٹ کے جج نے قانون کی غلط تشریح کی جس کے باعث ناانصافی ہوئی، 26 دسمبر 2023 کو عارضی ریلیف دیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی کی درخواست میں مزید کہا گیا کہ عارضی ریلیف سے قبل فریقین کو نوٹس دیا جانا ضروری نہیں، ناقابل تلافی نقصان کے خدشات کے تحت عبوری ریلیف دیا جاتا ہے، پشاور ہائی کورٹ کو بتایا کہ ’بلے‘ کا نشان نہ ملنے سے ناقابل تلافی نقصان ہوگا۔

درخواست میں سپریم کورٹ سے پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے اور اپیل کو کل جمعہ کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز 3 جنوری کو ’بلے‘ کے انتخابی نشان کی بحالی کے خلاف الیکشن کمیشن کی درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اپنا حکم امتناع واپس لے لیا تھا، جس کے بعد پی ٹی آئی اپنے انتخابی نشان بلے سے اور بیرسٹر گوہر خان پارٹی چیئرمین شپ سے محروم ہوگئے۔

پشاور ہائی کورٹ کے ’بلے‘ کے انتخابی نشان پر حکم امتناع واپس لینے کے فیصلے کے خلاف بیرسٹر گوہر خان نے سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 5 جولائی 2024
کارٹون : 4 جولائی 2024