• KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm
  • KHI: Zuhr 12:31pm Asr 4:13pm
  • LHR: Zuhr 12:02pm Asr 3:27pm
  • ISB: Zuhr 12:07pm Asr 3:27pm

سینیٹ میں فوج، سیکیورٹی افسران کیخلاف پروپیگنڈے پر سزا کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور

شائع January 1, 2024
قرارداد پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے پیش کی، فوٹو: دان نیوز
قرارداد پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرہ مند خان تنگی نے پیش کی، فوٹو: دان نیوز

پاکستان کے ایوان بالا نے آج پاک فوج اور سیکیورٹی افسران کے خلاف منفی پروپیگنڈا کرنے پر سزا کی قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا۔

ڈان نیوز کے مطابق قرارداد پیپلز پارٹی کے سینیٹر بہرا مند خان تنگی نے پیش کی، قرارداد میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ پاک فوج اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف منفی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کرنے والے کو سخت سزا دی جائے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پاک فوج کے خلاف بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

سینیٹ میں پیش کی جانے والی قرارداد میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ملکی سرحدوں کے دفاع کے لیے مسلح افواج اور دیگر سیکیورٹی اداروں کی عظیم قربانیوں کو اجاگر کیا گیا ہے اور اس بات کا اعتراف کیا گیا ہے کہ بالخصوص مخالف ہمسایہ ملک کے پیش نظر مضبوط فوج اور دیگر سیکیورٹی ادارے ملک کے دفاع کے لیے ناگزیر ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ حکومت سے سفارش کرتی ہے کہ وہ افواج پاکستان اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے خلاف منفی اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈے میں ملوث پائے جانے والوں کو عوامی عہدے سے 10 سال کی نااہلی سمیت سخت سزا دینے کے لیے ضروری اقدامات اٹھائے۔

سینیٹر بہرا مند تنگی نے لاپتا افراد کا معاملہ بھی سینیٹ میں اٹھایا، ان کا کہنا تھا کہ آج اینکر صاحبان اور لیڈر صاحبان بھی لاپتا افراد کی بات کرتے ہیں، آج بلوچستان میں کروڑوں لوگ ہیں، ان میں طلبہ ہیں سیاستدان ہیں ملازمین ہیں بچے ہیں خواتین ہیں لیکن وہ محب وطن ہیں ان کو تو کسی نے لاپتا نہیں کیا، ان کو تو کسی نے اغوا نہیں کیا۔

انہوں نے چیئر مین سینیٹ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کا تعلق بھی بلوچستان سے ہے، آپ سیاست کرتے ہیں آپ کے دادا نے سیاست کی مگر آپ کو تو کسی نے اغوا نہیں کیا، آپ ہاؤس میں تصویر دکھاتے ہیں کہ یہ لاپتا ہے کیا آپ ان کے بارے میں بتائیں گے وہ کون ہے؟ ان کا مزید کہنا تھا کہ اس ایوان میں جو افواج پاکستان کے خلاف گندی زبان استعمال کرتا ہے ان کی زبانوں کو کاٹنا چاہیے۔

بعد ازاں سینیٹ اجلاس کل صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

کارٹون

کارٹون : 23 دسمبر 2024
کارٹون : 22 دسمبر 2024