پی ٹی آئی رہنما لطیف کھوسہ کا بیٹا خرم لطیف لاہور سے گرفتار
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما لطیف کھوسہ کے بیٹے خرم لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کو لاہور پولیس نے گرفتار کر لیا۔
سردار لطیف کھوسہ نے بتایا کہ خرم لطیف کھوسہ کو لاہور کے مزنگ تھانے کی پولیس نے ہائی کورٹ کے قریب آفس سے گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں تھانہ مزنگ جارہا ہوں اور الزام لگایا کہ مجھے پی ٹی آئی کی وجہ سے نشانہ بنایا جارہا ہے۔
پولیس انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی دفعہ 7 کے ساتھ ساتھ تعزیرات پاکستان کی دفعہ 382، 508/بی، 148، 149، 353 اور 186 کے تحت درج کی گئی۔
پولیس کی جانب سے مزنگ تھانے میں درج ایف آئی آر میں موقف اپنایا گیا کہ خرم لطیف کھوسہ اور 15 سے 20 نامعلوم وکلا نے 29دسمبر 2023 کو پولیس افسران انسپکٹر سرور اور سب انسپکٹر علی رضا کو شدید زدوکوب کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے حملہ کیا۔
ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ایڈووکیٹ خرم لطیف کھوسہ نے انسپکٹر سرور کا گریبان پکڑا اور وردی پھاڑ کر زدوکوب کرنے کے ساتھ ساتھ دھکے دیے جبکہ اس دوران دیگر وکلا نے سب انسپکٹر علی رضا اور دیگر پولیس ملازمین کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کردیں۔
انہوں نے موقف اپنایا کہ خرم لطیف کھوسہ نے پولیس ملازمین سے کہا کہ آج تم جان سے ہاتھ دھو بیٹھو گے جس پر موقع پر چند راہگیروں نے پولیس افسران کو چھڑانے کی کوشش کی تو خرم لطیف اور دیگر وکلا مشتعل ہو گئے اور اسلحہ نکال کر پولیس ملازمین پر تان لیا اور کہا کہ اگر کوئی قریب آیا تو جان سے مار دیں گے۔
ایف آئی آر میں کہا گیا کہ خرم لطیف کھوسہ انسپکٹر سرور سے سرکاری فائل اور سرکاری وائر لیس سیٹ چھین لیا اور اس حوالے سے ویڈیو سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہے۔
مقدمے میں خرم لطیف کھوسہ اور دیگر ملزمان پر کار سرکار میں مداخلت اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔